Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

افغان بارڈر پر غیرقانونی اکانومی کو قانونی بنانے کے لیے وفاق پیکج دے، اسد قیصر

قبائلی 6ماہ سے دھرنےپربیٹھے ہیں کوئی ان سے بات نہیں کرناچاہتا،کیا قبائلی اس ملک کے شہری نہیں؟

Published

on

The decision of the opposition alliance Tehreek Tahafuz Tahfuz Constitution to negotiate with the government, contacts are expected next week

سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کا انضمام ایک کمٹمنٹ کی بنیاد پر ہوا تھا،قبائلی اضلاع سے وعدہ کیا گیا تھا این ایف سی کا 3 فیصد دیا جائےگا،قبائلی اضلاع آج بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں،آج تک کمٹمنٹ کے مطابق این ایف سی کا ایک فیصد شیئر نہیں دیا گیا۔

اسلام آباد میں محمود اچکزئی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسدقیصر نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے لوگوں کو صرف ٹوکن دیا گیا لیکن فنڈز ریلیز نہیں کئے گئے،ہمارے بارڈر ایریاز کا انحصار افغانستان کے ساتھ ٹریڈ پر ہوتا ہے،افغانستان کے ساتھ عملی طور پر تجارت بند ہے،ضم شدہ علاقوں کو جو سہولتیں دینا تھیں اب تک نہیں دی گئیں۔

اسدقیصر نے کہا کہ افغانستان سے تجارت کی بندش نے قبائلی عوام کی معاشی کمر توڑ دی ہے،الزام لگا رہے ہیں اسمگلنگ ہورہی ہے،ہم کبھی اسمگلنگ کی حمایت نہیں کریں گے،جب آپ کمٹمنٹ پوری نہیں کرتے تو اس کا مطلب ہے جھوٹے وعدے کرتے ہیں۔

اسدقیصر نے کہا کہ قبائلی 6ماہ سے دھرنےپربیٹھے ہیں کوئی ان سے بات نہیں کرناچاہتا،کیا قبائلی اس ملک کے شہری نہیں؟ کیا آئین کے مطابق ان کا کوئی حق نہیں،قبائلی اضلاع کے ساتھ جو کمٹمنٹ کی گئی تھی اسے پورا کیا جائے۔

اسد قیصر نے کہا کہ بارڈرزایریا میں افغانستان کے ساتھ تجارت کو دوبارہ بحال کیا جائے،بدامنی سب کے سامنے ہے ہمیں اس پر شدید تشویش ہے،ایسے لگتا ہے وفاقی حکومت ان سے کوئی انتقام لے رہی ہے،آپ جو کر رہے ہیں خود فیڈریشن کیخلاف بغاوت کرا رہے ہیں۔

اسدقیصر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے دھرنے والوں سے مذاکرات کئے جائیں،غیر قانونی اکانومی کو قانونی اکانومی میں منتقل کرنے کیلئے پیکج دیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین