Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست جاری، قومی اسمبلی کی جنرل نشستیں 266، مجموعی نشستیں 336 ہوں گی

Published

on

The Election Commission has issued a notification for the reinstatement of 3 MNAs of Muslim League-N and one member of the Punjab Assembly

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کےلئے حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست جاری کردی۔ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت حلقہ بندیاں مکمل کی گئیں قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کی تعداد 266 ہوگی۔قومی اسمبلی  مجموعی طور پر 336 نشتوں پر مشتمل ہوگی۔

نئی حلقہ بندیوں کے مطابق  قومی اسمبلی کے 266 حلقے  ہوں گے جبکہ  خواتین کی مخصوص نشستوں کی تعداد 60 ہوگی۔ قومی اسمبلی میں 10 نشستیں غیر مسلموں کی ہوں گی۔اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی تین عام نشستیں ہوں گی۔

پنجاب اسمبلی میں جنرل نشستوں کی تعداد 297 ہوگی،سندھ اسمبلی میں جنرل نشستوں کی تعداد 130 ہوگی،کے پی کے اسمبلی میں جنرل نشستوں کی تعداد 115 ہوگی،بلوچستان اسمبلی کی جنرل نشتیں 51 ہونگی،پنجاب میں قومی اسمبلی کی 141، سندھ میں 51 نشتیں ہوںگی۔

کے پی کے میں 45 جبکہ بلوچستان میں قومی اسمبلی کی 16 نشتیں ہونگی،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی 3 سیٹیں ہونگی، قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستیں بلوچستان سے 4، خیبرپختونخوا سے 10،پنجاب سے 32 اور سندھ سے 14 ہوں گی۔

قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی تعداد 60 ہوگی۔نئی حلقہ بندیوں کے تحت  10 نشتیں اقلیتوں کی ہوں گی۔

نئی حلقہ بندیوں میں سابقہ فاٹا کی 6 نشستیں کم ہوگئیں۔سابق فاٹا کی 12نشستیں تھی جو25ویں آئینی ترمیم کے بعد کم ہوئی تھی۔

چاروں صوبوں میں 593 صوبائی اسمبلی کی نشستیں،خواتین کی 132 مخصوص اور غیر مسلم کہ نشتوں کی تعداد 24 ہوگی۔چارون صوبوں میں مجموعی طور پر  749 نشستیں ہوں گی ۔

بلوچستان میں صوبائی اسمبلی 65 ممبران پر مشتمل ہوگی ۔51 جنرل،11 خواتین اور 3 غیر مسلموں کہ نشتیں ہوں گی۔کے پی کی صوبائی اسمبلی 145 ممبران پر مشتمل ہوگی ۔

خیبرپختونخوا میں 115 جنرل ،26 خواتین اور چار اقلیتوں کی نشتیں ہوں گی۔

پنجاب کی صوبائی اسمبلی 371 ممبران پر مشتمل ہوگی ۔297 جنرل نشتیں،66 خواتین کی مخصوص اور 8 اقلیتیں ممبران کی مخصوص نشستوں یوں گی۔

سندھ اسمبلی 168 ارکان صوبائی اسمبلی پر مشتمل ہوگی۔130 جنرل،29 خواتین اور 9 اقلیتی ارکان کی مخصوص نشستیں ہوں گی۔

الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیاں ساتویں مردم شماری کے نتائج کی بنیاد پر کیں اور دو خصوصی ٹربیونلز نے حلقہ بندیوں پر1324 اعتراضات نمٹائے۔۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین