Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

اسرائیلی وزیراعظم مشرق وسطیٰ میں چین کی مداخلت سے خوش، لیکن کیوں؟

Published

on

Netanyahu locks horns with truce negotiators

اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے مشرق وسطیٰ میں چین کے بڑھتے ہوئے ہوئے اثر و رسوخ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے حال ہی میں ارکان پارلیمنٹ کو دی گئی خفیہ بریفنگ میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں چین کی مداخلت مفید ہو سکتی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے امریکا خطے میں زیادہ سے زیادہ انگیج رہنے پر مجبور ہوگا۔

مشرق وسطیٰ عرصے سے امریکا کے زیراثر ہے لیکن اب چین خطے میں اپنا اثر بڑھانے کی کوششوں میں ہے، چین نے حال ہی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالث کا کردار ادا کیا جو اس کے بڑھتے اثر و رسوخ کا عکاس ہے۔

اسرائیلی سینیٹ کی خارجہ امور اور دفاعی کمیٹی کی خفیہ بریفنگ میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے سوال کیا گیا کہ چین نے ایران، سعودی تعلقات کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا، کیا خطے میں چین کا بڑھتا کردار اسرائیل کے مفاد میں ہے؟

اسرائیلی وزیراعظم نے جواب دیا کہ مڈل ایسٹ میں چین کی مداخلت بنیادی طور پر بری نہیں، یہ مداخلت مفید ہو سکتی ہے، یہ مداخلت امریکا کو مجبور کرے گی کہ وہ خطے میں موجود رہے۔

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے اس میڈیا رپورٹ پر تبصرے سے انکار کیا، امریکی صدر بائیڈن کی انتظامیہ بار بار اس بات کی تردید کر رہی ہے کہ  وہ مشرق وسطیٰ سے لاتعلق ہو رہے ہیں، امریکا کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکا کی بھاری فوجی اور سفارتی موجودگی برقرار ہے۔

امریکا خطے میں اپنے اتحادیوں کو خبردار بھی کر رہا ہے کہ بیجنگ کے ساتھ سکیورٹی اور ٹیکنالوجی میں قریبی تعاون کی صورت میں واشنگٹن کا تعاون خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

امریکی دباؤ کی وجہ سے پچھلے دو برسوں میں اسرائیل نے چین کے ساتھ اکنامک، انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو محدود کیا ہے۔ اس کے باوجود تجارت، صحت اور ایجادات کے شعبے میں دونوں ملک تعاون کر رہے ہیں۔

پچھلے ماہ چین نے اسرائیل کے وزیراعظم کو چین، اسرائیل ایجادات تعاون کمیٹی کے اجلاس کے لیے دورہ بیجنگ کی دعوت دی، 2014 سے اس کمیٹی کا اجلاس ہر سال ہوتا ہے۔

اس دورے کی تاریخ ابھی تک طے نہیں ہوئی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دورہ اکتوبر سے پہلے ممکن نہیں ہوگا۔ نیتن یاہو کے ایک قریبی ذریعے نے بتایا کہ یہ معمول کا دورہ ہوگا اور اس دورے سے کوئی سیاسی اشارہ نہیں دینا مقصود نہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نے اس ہفتے امریکی کانگریس کے دورہ کرنے والے وفد ک دورہ چین کے سے آگاہ کیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ امریکا اسرائیلل کے سب سے زیادہ اہم اتحادی رہے گا جس کی جگہ کوئی اور نہیں لے سکتا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے چھ ماہ پہلے دوبارہ عہدہ سنبھالا لیکن اب تک انہیں دورہ واشنگٹن کی دعوت نہیں ملی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین