Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

وکلا خود نہیں چاہتے کہ بشریٰ بی بی بنی گالہ سے جیل جائیں، عدم پیروی پر درخواست خارج

Published

on

The case of Dr. Aafia Siddiqui's repatriation, you should consider it as a case of extending the tenure of the Army Chief, submit the answer soon, Justice Sardar Ijaz Ishaq.

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ وکلا خود بھی نہیں چاہتے کہ بشریٰ بی بی جیل چلی جائیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی سب جیل بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔

بشریٰ بی بی کی جانب سے کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہ ہوا۔ وکلا کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی کے وکلا عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟ اگر وہ یہ کیس جیت جاتے تو بشریٰ بی بی جیل چلی جاتیں، وہ خود بھی نہیں چاہتے کہ بشریٰ بی بی جیل چلی جائیں۔ مذاق بنایا ہوا ہے، میں نے کہا تھا آئندہ تاریخ پر فیصلہ کروں گا پھر بھی پیش نہیں ہوئے۔

سرکاری وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ عید پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقات کرائی گئی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے یہ سائیڈ بھی ٹھیک کام نہیں کر رہی اور آپ بھی ٹھیک نہیں کر رہے۔ دونوں طرف سے عدالت کے ساتھ سیاست کھیلی جا رہی ہے۔ شعیب شاہین آئے تھے وہ بھی چلے گئے پھر واپس نہیں آئے۔

عدالت نے بشریٰ بی بی کی بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست خارج کر دی۔

درخواست خارج ہونے کے کچھ دیر بعد بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل عدالت پہنچ گئے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گل صاحب آپ کی درخواست عدم پیشی پر خارج کر دی ہے، اب آپ درخواست بحالی کی درخواست دے سکتے ہیں۔

عثمان گِل ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ ہم پٹیشن بحالی کی درخواست ابھی تھوڑی دیر میں دائر کر رہے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین