Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

طالبان حکومت نے افغانستان میں بیوٹی پارلرز بند کرنے کے لیے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دے دی

Published

on

افغاب طالبان کی حکومت نے خواتین کے بیوٹی سیلنز کو ایک ماہ کے اندر کام بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں،طابان حکومت کا تازہ حکم نامہ وزارت امر بالمعروف نے جاری کیا ہے جس کے بعد افغان معاشرے مئیں خواتین کے لیے عوامی مقامات پر جگہ مزید کم ہو گئی ہے۔

افغان طالبان حکومت کی وزارت امر بالمعروف کے ترجمان صدیق عاکف نے کہا کہ خواتین کے بیوٹی پارلرز بن کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت ہے۔

اقوام متحدہ اور غیرملکی حکومتوں نے افغانستان میں خواتین کے لیے بڑھتی ہوئی پابندیوں کی مذمت کی ہے۔ پچھلے سال افغان حکومت نے لڑکیوں کے زیادہ تر ہائی سکول بند کر دیئے تھے اور خواتین کے یونیورسٹی میں پڑھنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

کابل اور دیگر افغان شہروں میں بیوٹی پارلرز 2001 میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد شروع ہوئے تھے، دو سال پہلے طالبان حکومت بننے کے بعد بھی کئی پارلر کام کرتے رہے۔

مغربی ملکوں اور بین الاقوامی اداروں کا کہنا ہے کہ خواتین پر پابندیاں طالبان حکومت  کو تسلیم کرنے کے امکانات کم کر رہی ہیں۔

طالبان حکومت کا موقف ہے کہ وہ اسلامی قوانین کی اپنی تشریح اور افغان روایات کے مطابق خواتین کا احترام کرتے ہیں اور انہیں میسر تمام حقوق حاصل ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین