Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

پاناما پیپرز منی لانڈرنگ سکینڈل پر 27 افراد کا ٹرائل شروع

Published

on

پاناما پیپرز منی لانڈرنگ اسکینڈل میں ملوث 27 افراد کے خلاف پاناما کی فوجداری عدالت میں سماعت شروع ہوگئی ہے۔

2016 میں خفیہ مالیاتی دستاویزات کے افشا ہونے سے انکشاف ہوا کہ کس طرح دنیا کے چند امیر ترین لوگوں نے اپنے اثاثے آف شور کمپنیوں میں چھپا رکھے تھے۔

مدعا علیہان میں Jurgen Mossack اور Ramon Fonseca Mora شامل ہیں جنہوں نے اب معدوم قانونی فرم، Mossack Fonseca کی بنیاد رکھی تھی۔

انہیں منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ نہ تو وہ، فرم اور نہ ہی اس کے ملازمین غیر قانونی کاموں میں ملوث تھے۔ 2017 میں، فرم نے کہا کہ وہ کمپیوٹر ہیک کا شکار ہوئی ہے اور یہ کہ لیک ہونے والی معلومات کو غلط طریقے سے پیش کیا جا رہا ہے۔

اگر قصوروار پائے گئے تو مسٹر موساک اور مسٹر فونسیکا کو بارہ سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

اس لیک، جس میں 11 ملین مالیاتی دستاویزات کا مجموعہ شامل تھا، اس وقت کے سربراہان مملکت و حکومت، ارب پتی اور کھیلوں کے ستاروں سمیت سو سے زیادہ سیاست دان ملوث تھے۔

اس نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح پاناما اور برٹش ورجن آئی لینڈ جیسے ٹیکس ہیونز کو امیر اور طاقتور افراد نے مبینہ طور پر اپنی دولت چھپانے اور ٹیکس سے بچنے کے لیے استعمال کیا۔

یہ ریکارڈ سب سے پہلے جرمن اخبار Suddeutsche Zeitung کو لیک کیا گیا تھا، اور 2016 میں انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔

مسٹر موساک کمرہ عدالت میں موجود تھے، جب کہ مسٹر فونسیکا کے وکلاء نے کہا کہ وہ پاناما کے ایک اسپتال میں ہیں۔

مسٹر فونسیکا پاناما کے سابق صدر جوآن کارلوس وریلا کی حکومت میں وزیر کے طور پر کام کر چکے ہیں لیکن 2016 میں اس سے الگ ہو گئے۔ موساک فونسیکا فرم کو 2018 میں بند کر دیا گیا تھا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین