Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

الیکشن کے دن کوئی تھریٹ نہیں، سیاسی کارکنوں کے جھگڑے معمول ہیں، ایڈیشنل آئی جی کراچی

Published

on

ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند کہتے ہیں کہ الیکشن کا دن ” ڈی ڈے ” ہوتا ہے اور کہیں بھی کچھ بھی ہوسکتا ہے، کراچی پولیس الیکشن کے دوران کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور دوران پولنگ لا اینڈ آرڈر سے نمٹنے کی تیاری بھی کر رکھی ہے۔

 ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ پولنگ کے دن 45 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے، پولیس کے پاس 10 ہزار نفری کی کمی ہے، کراچی پولیس کے پاس 11 سو خواتین اہلکار موجود ہیں ، الیکشن ڈیوٹی کے لیے حکومت سے دو ہزار خواتین محکمہ صحت اور تعلیم سے فراہم کرنے کی درخواست کی ہے، نفری پوری کرنے کے لیے حکومت سے الیکشن کے لیے نجی سیکیورٹی گارڈز کی خدمات فراہم کرنے کی بھی درخواست کی ہے ساتھ ہی ایکسائز ، اینٹی کرپشن اور اینٹی انکروچمنٹ کے محکموں سے بھی لوگوں کی خدمات فراہم کرنے کا کہا ہے،  نفری پوری نہ ہونے کی صورت میں پولیس کے ریٹائرڈ ملازمین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

اے آئی جی کراچی نے بتایا کہ کراچی میں 5336 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے، جن میں 2079 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس ، 2700 حساس ہیں، ہر 8 سے 10 پولنگ اسٹیشنز کے دائرے میں پولیس کی کوئیک رسپانس فورس موجود رہے گی ، رینجرز کی کیو آر ایف بھی پولیس کی مدد کے لیے موجود رہے گی۔ دیگر محکموں سے ملنے والے افراد کو پولیس الیکشن میں خدمات کی مختصر تربیت فراہم کرے گی۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند کا کہنا تھا کہ الیکشن میں سیاسی کارکنان کا آپس میں لڑنا جھگڑنا معمول کا حصہ ہے تاہم الیکشن کے حوالے سے فی الحال کوئی مخصوص تھریٹ نہیں ہے، ہمارے دشمن بہت زیادہ ہیں، ہم اپنے دشمنوں پر ہر طرح نظر رکھتے ہیں، دو ہزار تیرہ کے انتخابات کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی بھی ہوئی اور پارٹی دفاتر پر حملے بھی ہوئے، الیکشن کا دن ڈی ڈے ہوتا ہے  کراچی پولیس ہر طرح سے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین