Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

طورخم بارڈر جمعہ سے کھلنے کے قوی امکانات، ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال پر تشویش ہے، پاکستان

Published

on

Trucks loaded with supplies to leave for Afghanistan are seen stranded at the Michni checkpost, after the main Pakistan-Afghan border crossing closed after clashes, in Torkham, Pakistan

ریڈیو پاکستان کے مطابق، دفتر خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ پاکستان کو افغانستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ ڈیل کے "غلط استعمال” پر تشویش ہے اور وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کابل کے حکام سے بات کرے گا کیونکہ اس سے پاکستان کے ٹیکس ریونیو کا نقصان ہو رہا ہے۔

پاکستانی اور افغان طالبان کی افواج نے ایک دوسرے پر فائرنگ شروع کرنے کے بعد طورخم کی مصروف سرحدی گزرگاہ گزشتہ ہفتے بند کر دی تھی۔سامان سے لدے سینکڑوں ٹرکوں کی آمدورفت روک دی گئی ہے اور تاجروں نے شکایت کی ہے کہ تجارت متاثر ہوئی ہے۔

آج کی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے سوال و جواب کے دوران، دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان 2020 کے افغانستان اور پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر "نیک نیتی سے” عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم نے اپنے پڑوسی کے لیے جو ایک خشکی سے گھرا ہوا ملک ہے، باقی دنیا کے ساتھ تجارت کرنا آسان بنا دیا ہے، اور ہم ایسا کرتے رہیں گے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ کبھی کبھار افغانستان کے لیے مطلوبہ اشیاء پاکستان کو واپس بھیجی جاتی ہیں اور مناسب کسٹم فیس اور ٹیکس ادا نہیں کیا جاتا۔ ہمارے کسٹم حکام کو تشویش ہے کہ لوگ افغانستان کے ساتھ تجارت کی اجازت کے دوطرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

طورخم بارڈر پوائنٹ پاکستان اور لینڈ لاک افغانستان کے درمیان مسافروں اور سامان کی آمدورفت کا اہم مقام ہے۔

2,600 کلومیٹر (1,615 میل) سرحد سے جڑے تنازعات کئی دہائیوں سے پڑوسیوں کے درمیان تنازعہ کی وجہ بنے ہوئے ہیں۔

پاکستان کو مسائل کا سامنا رہا ہے، اور حال ہی میں آرمی چیف نے اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کے خلاف کارروائی کے ذریعے معیشت کو بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

دراین اثںا ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر کراسنگ کل سے دوبارہ  کھلنے کا قوی امکان ہے۔  افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ افغان سرزمین  پاکستان کے خلاف  کارروائی کے لیے استعمال نہیں ہوگی، اس یقین دہانی کے بعد کراسنگ کھلنے کے امکانات ہیں۔مولوی امیر خان نے یہ یقین دہانی کابل میں پاکستان کے سفارتخانے کے ناظم الامور سے ملاقات میں کرائی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین