Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

طورخم کراسنگ 9 دن کی بندش کے بعد کھول دی گئی

Published

on

Bilateral firing on the Torkham border has stopped, trade has been restored

ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ 9 دن کی بندش کے بعد جمعہ کو مرکزی افغانستان-پاکستان زمینی سرحدی کراسنگ دوبارہ کھول دی گئی۔

ہمسایہ ممالک کے درمیان طورخم بارڈر کراسنگ گزشتہ ہفتے سے بند کر دی گئی تھی جب دونوں اطراف کی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں ہزاروں مسافر اور سامان سے لدے سینکڑوں ٹرک پھنس گئے۔

اردو کرانیکل کے ذرائع نے جمعرات کو بتایا تھا کہ کراسنگ جمعہ کو کھل جائے گی، ذرائع نے بتایا تھا کہ  افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان نے کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے ناظم الامور سے ملاقات میں یقین دہانی کرائی ہے کہ افغان سرزمین  پاکستان کے خلاف  کارروائی کے لیے استعمال نہیں ہوگی، اس یقین دہانی کے بعد کراسنگ کھلنے کے امکانات ہیں۔

جمعرات کو دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان کو افغانستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ ڈیل کے “غلط استعمال” پر تشویش ہے اور وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کابل کے حکام سے بات کرے گا کیونکہ اس سے پاکستان کے ٹیکس ریونیو کا نقصان ہو رہا ہے۔

پاکستانی اور افغان طالبان کی افواج نے ایک دوسرے پر فائرنگ شروع کرنے کے بعد طورخم کی مصروف سرحدی گزرگاہ گزشتہ ہفتے بند کر دی تھی۔سامان سے لدے سینکڑوں ٹرکوں کی آمدورفت روک دی گئی ہے اور تاجروں نے شکایت کی ہے کہ تجارت متاثر ہوئی ہے۔

طورخم بارڈر پوائنٹ پاکستان اور لینڈ لاک افغانستان کے درمیان مسافروں اور سامان کی آمدورفت کا اہم مقام ہے۔

2,600 کلومیٹر (1,615 میل) سرحد سے جڑے تنازعات کئی دہائیوں سے پڑوسیوں کے درمیان تنازعہ کی وجہ بنے ہوئے ہیں۔

پاکستان کو مسائل کا سامنا رہا ہے، اور حال ہی میں آرمی چیف نے اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کے خلاف کارروائی کے ذریعے معیشت کو بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین