Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

لاجسٹک وجوہات پر ایرانی درخواست کے باوجود مدد نہیں کر سکے، امریکا

Published

on

امریکہ نے پیر کے روز کہا کہ وہ بڑی حد تک لاجسٹک وجوہات کی بناء پر، صدر ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے بعد ہفتے کے آخر میں ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد ایران کی مدد کی درخواست کو قبول کرنے سے قاصر رہا۔

ایران کی جانب سے غیر معمولی درخواست، جو امریکہ اور اسرائیل کو اپنے اہم مخالفوں کے طور پر دیکھتا ہے، کا انکشاف محکمہ خارجہ نے ایک نیوز بریفنگ میں کیا۔
ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا کہ "ہم سے ایرانی حکومت کی طرف سے مدد کی درخواست کی گئی تھی۔ ہم نے ان پر واضح کر دیا تھا کہ ہم مدد کی پیشکش کریں گے، جیسا کہ ہم اس قسم کی صورتحال میں کسی غیر ملکی حکومت کی درخواست کے جواب میں کریں گے۔”
"بالآخر، بڑی حد تک لاجسٹک وجوہات کی بناء پر، ہم وہ مدد فراہم کرنے سے قاصر تھے،” ملر نے وضاحت کیے بغیر کہا۔
اتوار کو گر کر تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کا ملبہ جس میں رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور چھ دیگر مسافر اور عملہ سوار تھا، برفانی طوفان کے حالات میں رات بھر کی تلاش کے بعد پیر کی صبح مل گیا۔
ایران نے ابھی تک آذربائیجان کی سرحد کے قریب پہاڑوں میں امریکی ساختہ بیل 212 ہیلی کاپٹر کے گرنے کی وجہ کے بارے میں کوئی سرکاری وضاحت فراہم نہیں کی ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انہیں خدشہ ہے کہ تہران واشنگٹن پر الزام لگا سکتا ہے، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا: "اس حادثے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں تھا۔”
انہوں نے مزید کہا ، "میں اس بارے میں قیاس نہیں کر سکتا کہ اس کی وجہ کیا ہوسکتی ہے۔”
یہ حادثہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایران میں سیاسی، سماجی اور اقتصادی بحرانوں کے حوالے سے اختلافات بڑھ رہے ہیں۔ ایران کے حکمرانوں کو تہران کے جوہری پروگرام اور یوکرین کی جنگ کے دوران روس کے ساتھ اس کے گہرے فوجی تعلقات پر بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔
پھر بھی، آسٹن نے کسی بھی امریکی خدشات کو رد کر دیا کہ اس حادثے کے مشرق وسطیٰ میں فوری طور پر سیکورٹی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "ضروری طور پر مجھے اس مقام پر کوئی وسیع، علاقائی سلامتی کا اثر نظر نہیں آتا ہے۔”

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین