Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

امریکا نے بنگلہ دیش کے الیکشن پر کیا کہا؟

Published

on

Independence of Bangladesh for the third time (2) Column Imran Yaqub Khan

امریکہ کا خیال ہے کہ بنگلہ دیش میں ہفتے کے آخر میں ہونے والے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں تھے، امریکی محکمہ خارجہ نے پیر کو کہا کہ واشنگٹن نے ووٹوں میں بے ضابطگیوں کی رپورٹوں پر تشویش کا اظہار کیا اور تشدد کی مذمت کی۔

یہ کیوں اہم ہے؟

بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اتوار کے عام انتخابات میں ان کی پارٹی نے تقریباً 75 فیصد نشستیں جیتنے کے ساتھ مسلسل چوتھی بار اقتدار میں کامیابی حاصل کی۔

لیکن مرکزی اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے ووٹ کا بائیکاٹ کیا اور ٹرن آؤٹ کم رہا۔

محکمہ خارجہ نے کیا کہا؟

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے پیر کے روز کہا کہ “امریکہ سیاسی اپوزیشن کے ہزاروں ارکان کی گرفتاریوں اور انتخابات کے دن بے ضابطگیوں کی رپورٹوں سے پریشان ہے۔”

“امریکہ دوسرے مبصرین کے ساتھ یہ خیال رکھتا ہے کہ یہ انتخابات آزادانہ یا منصفانہ نہیں تھے اور ہمیں افسوس ہے کہ تمام جماعتوں نے حصہ نہیں لیا۔”

پس منظر

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق حکمران عوامی لیگ نے 298 میں سے 222 نشستیں حاصل کیں۔ 1971 میں پاکستان سے آزادی کے بعد بنگلہ دیش کا یہ 12 واں انتخاب تھا۔

انسانی حقوق کے گروپوں نے 170 ملین آبادی والے جنوبی ایشیائی ملک میں حسینہ کی عوامی لیگ کی جانب سے یک جماعتی حکمرانی سے خبردار کیا ہے۔

بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی بیٹی 76 سالہ حسینہ پہلی بار 1996 میں وزیراعظم بنیں۔

حسینہ نے اپوزیشن کے بائیکاٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد معیشت کو فروغ دینا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین