Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

ایمان مزاری کو کیا کہنا چاہئے اور کیا نہیں؟ اس متعلق کچھ نہیں کہوں گا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

Published

on

ایمان مزاری کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی اور حفاظتی ضمانت کی درخواست پر  سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے  ریمارکس دئیے کہ ایمان  مزاری کو  کیا کہنا چاہیے تھا اور کیا نہیں؟ میں اس متعلق کچھ نہیں کہوں گا، سیکرٹری داخلہ کو بتائیں کہ ایمان مزاری کے کیس میں کورٹ آرڈر کیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایمان مزاری کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی اور حفاظتی ضمانت کی درخواست پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔ ۔دوران سماعت عدالت نے وزاردت داخلہ حکام سے استفسار کیا کہ آپ نے ایمان مزاری کے خلاف صوبوں میں درج مقدمات کی تفصیلات منگوائی ہیں؟

اس پر وزارت داخلہ حکام نے بتایا کہ اسلام آباد میں ایمان مزاری کے خلاف ایک مقدمہ درج ہے ، وفاقی حکومت ایسے معاملات میں صوبوں کو حکم نہیں دے سکتی۔

اسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہم نے صرف معلومات حاصل کرنے کے لیے کہا ہے، آرڈر دیر سے ملا ہے کچھ وقت دے دیا جائے۔

ایمان مزاری کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ اڈیالہ جیل کے باہر سے دوبارہ گرفتار کر لیا جائے گا۔

عدالت نے اسٹنٹ اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ وزارت داخلہ کو کیا ہدایات ہیں؟ جیل میں ہی آپ تفتیش کریں چالان جمع کرائیں ٹرائل کرائیں ۔عدالت سے کیا کہنا چاہیے تھا کیا نہیں کہنا چاہیے میں اس متعلق کچھ نہیں کہوں گا۔سیکرٹری داخلہ کو بتائیں کہ ایمان مزاری کے کیس میں کورٹ آرڈر کیا ہے؟

عدالت نے کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی۔گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری کو 20 اگست کے بعد کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین