Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

190 ملین پاؤنڈ سکینڈل، عمران خان اور بشریٰ بی بی سمیت کس کس نے فائدہ اٹھایا؟ تفتیشی افسر کا بیان سامنے آ گیا

Published

on

Lawyers failed to appear in the 190 million pound case, hearing adjourned to August 23

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس میں تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر میاں عمر کا بیان سامنے آ گیا ۔تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ مجھے ریفرنس پر انکوائری کا اختیار 7 دسمبر 2022 کو دیا گیا۔بمطابق ریکارڈ کابینہ نے بیرون ملک اثاثوں کی ریکوری کیلئے ریکوی یونٹ کی منظوری دی،مجرمانہ سرگرمیوں کی آمدنی کو منجمد کرنے کے لیے نیشنل کرائم ایجنسی نے فریزنگ آرڈر حاصل کیے،خریدی گئی اراضی ملزم زلفی بخاری کے ذریعے القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو منتقل کی گئی،اراضی منتقلی کے بعد زلفی بخاری، شہزاد اکبر مرزا اور ملک ریاض نے عمران خان سے ملاقات کی تھی۔

تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر میاں عمر نے کہا کہ مجھے ریفرنس پر انکوائری کا اختیار 7 دسمبر 2022 کو دیا گیا،جبکہ تفتیش 28 اپریل 2023 کو شروع کی، بمطابق ریکارڈ کابینہ نے بیرون ملک اثاثوں کی ریکوری کیلئے ریکوی یونٹ کی منظوری دی۔۔

تفتیشی افسر کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی کے کنٹری منیجر عثمان احمد کو مرزا شہزاد اکبر کی ہدایت پر خفیہ طور پر خطوط لکھے گئے،مجرمانہ سرگرمیوں کی آمدنی کو منجمد کرنے کے لیے نیشنل کرائم ایجنسی نے فریزنگ آرڈر حاصل کیے، بحریہ ٹاؤن نے 4 اپریل 2019 سے 30 اپریل 2019 کے درمیان 458 کنال 4 مرحلے 58 مربع فٹ اراضی خریدی۔

تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ خریدی گئی اراضی ملزم زلفی بخاری کے ذریعے القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو منتقل کی گئی،اراضی منتقلی کے بعد زلفی بخاری، شہزاد اکبر مرزا اور ملک ریاض نے عمران خان سے ملاقات کی تھی،بنی گالہ میں 11 جولائی 2019 کو رقم پاکستان کی ملکیت ہونے پر بانی پی ٹی آئی کو بدنیتی پر مبنی نوٹ لکھا گیا۔

تفتیشی افسر کے مطابق بدنیتی پر مبنی نوٹ 3 دسمبر 2019 کو کابینہ اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا گیا،بدنیتی پر مبنی نوٹ کو بند لفافے میں کابینہ میں پیش کیا گیا اور اس کی منظوری لے لیے اصرار کیا گیا،ٹرسٹ ڈیڈ پر ضیاء المصطفی نسیم نے بطور گواہ دستخط کیئے،اس پر وزرات خزانہ، وزارت خارجہ اور وزارت قانون کی رائے نہیں لی گئی۔

تفتیشی افسر نے اپے بیان میں کہا کہ ٹرسٹ میں ترمیم کر کے بانی پی ٹی آئی، بشری بی بی اور زلفی بخاری کو اس میں شامل کیا گیا،بشری بی بی نے 24 مارچ 2021 کو عطیہ اقرار نامہ پر دستخط بھی کیے،القادر ٹرسٹ کی آڑ میں 240 کنال اراضی احمد علی ریاض نے فرح شہزادی کے نام پر منتقل کی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی اراضی کی فروخت کے حوالے سے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے،بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ثبوت فراہم کرنے کیلئے متعدد نوٹسسز ارسال کیئے لیکن تعاون نہیں کیا گیا،ملزمان ریاست پاکستان کے لیے فنڈز کی منتقلی کے ثبوت پیش کرنے میں بھی مکمل ناکام رہے۔

بیان میں کہا گیا کہ موہڑہ نور اسلام آباد میں 240 کنال اراضی دھوکہ دہی سے ملزمان کے نام پر منتقل کی گئی،القادر ٹرسٹ پراپرٹی میں فرح شہزادی نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے فرنٹ مین کے طور پر کام کیا۔
تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر ندیم نے 30 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ کے روبرو بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین