Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

اسرائیلی سرحد پر مصر کے دو قصبوں میں ڈرنز دھماکے، یمن کے حوثی ذمہ دار ہیں، اسرائیل

Published

on

بحیرہ احمر پر مصر کے دو قصبوں  میں ڈرونز دھماکوں کے سبب بنے، ان دھماکوں نے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ان دھماکوں میں چھ افراد زخمی ہوئے

ڈرونز دھماکوں نے اسرائیل اور غزہ تنازع علاقائی سطح پر پھیلنے کے خطرے کو واضح کیا۔ کسی نے دھماکوں کی ذمہ داری نہیں لی۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے ڈرون اور میزائل "اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی نیت سے” داغے۔

مصر کے فوجی ترجمان کرنل عبد الحفیظ نے کہا کہ دو ڈرونز جنوبی بحیرہ احمر سے فائر کیے گئے جن کا ہدف شمال کی طرف تھا۔ یمن سمندر کے جنوب میں اور اسرائیل شمال میں ہے۔

مصر کی فوج نے بتایا کہ جمعہ کی صبح اسرائیل کی سرحد پر مصری قصبے طبا میں ایک ہسپتال سے ملحقہ عمارت سے ایک ڈرون ٹکرا گیا، جس میں چھ افراد زخمی ہو گئے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ جنگی ڈرونز کو اس وقت تباہ کیا گیا جب "بحیرہ احمر کے علاقے میں فضائی خطرہ دیکھا گیا”۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ کی جانب سے ڈرونز کو حوثیوں سے منسوب کرنے سے قبل ایک ٹیلی ویژن بریفنگ میں انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری سمجھ کے مطابق، مصر میں ہونے والا حملہ اسی خطرے سے پیدا ہوا۔”

مصر کے جزیرہ نما سینائی کے مشہور سیاحتی مقامات تبا اور نویبہ میں عینی شاہدین نے بتایا کہ انہوں نے دھماکوں کی آوازیں سنی اور دھواں دیکھا اور ساتھ ہی مصری جنگی طیاروں کو اڑتے دیکھا۔

مصری فوج نے کہا کہ فضائیہ اور فضائی دفاعی قوت مصر کی فضائی حدود کو تمام تزویراتی سمتوں پر محفوظ بنانے کی کوششیں تیز کر رہی ہے۔

اسرائیلی ترجمان نے کہا، "اسرائیل مصر اور امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرے گا، اور بحیرہ احمر کے علاقے سے لاحق خطرات کے خلاف علاقائی دفاع کو مضبوط کرے گا۔”

امریکہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ بحیرہ احمر میں بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے حوثیوں کی طرف سے ممکنہ طور پر اسرائیل کی طرف داغے گئے میزائلوں کو روکا تھا۔

قاہرہ غزہ میں امداد کے بہاؤ، حماس کے یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے لیے نمایاں طور پر وکالت کرتا رہا ہے۔

بدھ کے روز، حماس نے کہا کہ اس نے تبا سے سرحد کے اس پار واقع اسرائیلی قصبے ایلات کو ایک میزائل سے نشانہ بنایا، جو 7 اکتوبر کے بعد سے گروپ کا طویل ترین فلسطینی حملہ معلوم ہوتا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین