تازہ ترین
زہ میں مستقل جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی تک اسرائیل کے ساتھ تجارت بحال نہیں ہوگی، ترکی
ترکی نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک تجارت دوبارہ شروع نہیں کرے گا،جب تک کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی اور انسانی امداد حاصل نہیں ہو جاتی۔ وزیر تجارت عمر بولات نے کہا کہ اسرائیل کا "سمجھوتہ نہ کرنے والا رویہ” اور غزہ کے جنوبی رفح علاقے میں بگڑتی ہوئی صورتحال – جہاں اسرائیل نے ایک نیا حملہ شروع کرنے کی دھمکی دی ہے – نے ترکی کو تمام برآمدات اور درآمدات روکنے پر آمادہ کیا۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاتز نے جمعرات کو دیر گئے ترک صدر طیب اردگان کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی تجارتی معاہدوں کو توڑتا ہے اور یہ کہ "ایک آمر کیسا برتاؤ کرتا ہے”۔
غزہ پر حکمرانی کرنے والے عسکریت پسند گروپ حماس نے اس فیصلے کو بہادر اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کے طور پر سراہا ہے۔ وزیر بولات نے کہا کہ "ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیل سے برآمدات اور درآمدات اس وقت تک روک دیں جب تک کہ (غزہ میں) مستقل جنگ بندی نہیں ہو جاتی اور انسانی امداد کی اجازت نہیں دی جاتی۔”
انہوں نے اپریل کے تجارتی اعداد و شمار کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ ترکی "ہمارے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ متبادل انتظامات پر بات چیت کر رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اس فیصلے سے متاثر نہ ہوں۔”
پچھلے مہینے، ترکی نے 54 مصنوعات اسٹیل، کھاد اور جیٹ ایندھن کی برآمدات کو روک دیا تھا جس کے بارے میں کہا گیا تھا۔ باقی تمام تجارت، جو کہ گزشتہ سال ترکی کی برآمدات میں 5.4 بلین ڈالر اور اسرائیل کی درآمدات میں 1.6 بلین ڈالر تھی، اب روک دی گئی ہے۔
ترکی کے تجارتی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل کو ترکی کی سرفہرست برآمدات میں اسٹیل، گاڑیاں، پلاسٹک، برقی آلات اور مشینری شامل ہیں، جب کہ درآمدات میں ایندھن کا غلبہ ہے جو کہ گزشتہ سال 634 ملین ڈالر کے تھے۔
برآمدی شعبے کے چار ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ ترکی کے دو طرفہ تجارت کو روکنے کے بعد ترک برآمد کنندگان اپنے سامان کو تیسرے ممالک کے ذریعے اسرائیل بھیجنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
کاتز نے کہا کہ اسرائیلی درآمدات اور برآمدات کے لیے بندرگاہوں کو مسدود کرنا تجارتی سودوں کو نظر انداز کرتا ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ترکی کے ساتھ تجارت کے متبادل کے لیے کام کرے گا۔
ترکی نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کی مذمت کی ہے، غزہ کے لوگوں کے لیے ہزاروں ٹن امداد بھیجی ہے اور اس ہفتے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہوگا۔
اردگان کی سخت بیان بازی کے باوجود گزشتہ ماہ تک اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات برقرار رکھنے کے اس کے فیصلے نے اندرون ملک ردعمل کو جنم دیا اور مارچ میں ملک گیر بلدیاتی انتخابات میں حکمران اے کے پارٹی کے نتائج کو نقصان پہنچایا۔
حماس نے جمعہ کو کہا کہ ترکی کا تجارتی تعطل "بہادری اور فلسطینیوں کے حقوق اور خود ارادیت کے لیے ترک عوام کی دیرینہ حمایت کا عکاس ہے۔” ترکی حماس کے رہنماؤں کے ساتھ تعلقات برقرار رکھتا ہے اور اسے دہشت گرد گروپ نہیں سمجھتا۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین8 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان7 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز7 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین9 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی