دنیا
ترک کرنسی لیرا کی قدر میں ایک دن میں 7 فیصد کی ریکارڈ کمی
ترکی کی کرنسی لیرا 2021 کے تاریخی کریش کے بعد آج ( بدھ کے روز) 7 فیصد کی ریکارڈ حد تک گر گئی۔ صدر طیب اردوان کے 28 مئی کو دوبارہ انتخاب کے بعد سے ترک کرنسی دباؤ کا شکار ہے، ڈالر کے مقابلے میں لیرا کی قدر اس وقت 22.98 ہے جبکہ اس سے پہلے 23.16 تک گر کر دوبارہ کچھ بحال ہوئی۔ اس سال لیرا کی قدر 19 فیصد تک کم ہوئی ہے۔
صدر اردوان نے پچھلے ہفتے کے اختتام پر کابینہ کا اعلان کیا اور محمد شیمشک کو وزیر خزانہ مقرر کیا،محمد شیمشک کو سرمایہ کار قدر کی نگا ہ سے دیکھتے ہیں، محمد شیمشک اس سے پہلے نائب وزیراعظم رہے ہیں، وزارت خزانہ کے لیے نامزدگی کے بعد اب مارکیٹس کو سنٹرل بینک کے گورنر کی تقرری کا انتظار ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ لیرا کی قدر میں حالیہ گراوٹ کی وجہ محمد شیمشک کی طرف سے سنٹرل بینک کو پالیسی نارمل لانے کی طرف مجبور کرنا ہے۔
بینکرز کا کہنا ہے کہ لیرا کی قدر میں بتدریج گراوٹ مارکیٹ کو بہتر کرے گی اور سنٹرل بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں کمی کے تسلسل کوق روکے گی، لیرا بتدریج اس سطح کی طرف جا رہا ہے جہاں اس کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے زرمبادلہ ذخائر کے استعمال کی ضرورت نہیں پڑے گی، ابھی کچھ عرصہ قدر میں کمی جاری رہے گی۔