کھیل
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
ہسپانوی پولیس نے جمعرات کے روز ریئل میڈرڈ کے تین نوجوان کھلاڑیوں کو مبینہ طور پر ایک جنسی ویڈیو، جس میں ایک نابالغ موجود ہے، شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا، ان گرفتاریوں سے ہسپانوی فٹ بال میں جنس پرستی کے بارے میں ہنگامہ آرائی میں اضافہ ہوا۔
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ کھلاڑی، جو نابالغ نہیں ہیں، بعد میں عدالتی فیصلے کے بعد رہا کر دیا گیا اور ان کے موبائل فونز کا ڈیٹا ضبط کر لیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ کیس کینری جزائر میں ایک 16 سالہ لڑکی کی ماں کی طرف سے جنسی تعلقات کی مبینہ ریکارڈنگ کے حوالے سے درج کرائی گئی شکایت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب لڑکی نے تعلقات کو برقرار رکھا تو وہ رضامندی سے تھے لیکن ریکارڈنگ جون میں اس کی رضامندی کے بغیر ہوئی تھی اور اسے حال ہی میں اس کا علم ہوا تھا۔
یہ گرفتاریاں فٹ بال فیڈریشن کے سابق سربراہ لوئیس روبیئلز کے خلاف جنسی زیادتی کے الزامات کے بعد ہوئی ہیں، جنہوں نے گزشتہ ماہ اسپین کے ورلڈ کپ کی فاتح جینی ہرموسو کو بغیر رضامندی ہونٹوں پر بوسہ دیا تھا، جس سے ’ می ٹو‘ تحریک کی طرح غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔
روبیئلز نے اپنے عہدے سے دستبردار ہونے کے کئی ہفتوں کے مطالبات کی مخالفت کرنے کے بعد اتوار کو استعفیٰ دے دیا تھا اس کا کہنا ہے کہ بوسہ باہمی اور رضامندی سے ہوا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ تینوں کھلاڑیوں کو میڈرڈ کے ریئل میڈرڈ اسپورٹس کمپلیکس سے حراست میں لیا گیا اور چوتھے کھلاڑی سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں ایک ریزرو ٹیم کا کھلاڑی ہے اور دو تیسری ٹیم کے لیے کھیل رہے ہیں۔
ریئل میڈرڈ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے صرف یہ کہا کہ نوجوان ٹیم کے کل چار کھلاڑیوں سے پولیس نے “واٹس ایپ” میسجنگ سسٹم کے ذریعے ایک نجی ویڈیو کی مبینہ ریلیز کی شکایت کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی ہے۔