Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

وفاقی حکومت نے جاتے جاتے 1.06 کھرب کے منصوبوں کی منظوری دے دی

Published

on

قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی ( ایکنک) نے جمعرات 1.06 کھرب کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی ہے۔

اجلاس کی صدارت وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کی، وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیراعظم کے معاون خصوصی فنانس طارق باجوہ، معاون خصوصی ریونیو طارق محمود پاشا، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

ایکنک نے وزارت مواصلات کے نظرثانی شدہ منصوبے ’ راولپنڈی کہوٹہ روڈ ( 28.4 کلومیٹر) دو رویہ کرنے، بشمول سہالہ ریلوے پاس اور کہوٹہ بائی پاس پر چار لین پل کی تعمیر‘ کی منظوری دی۔ یہ منصوبہ صوبے اور وفاق کی 50/50 فنانسنگ کی بنیاد پر نظرثانی شدہ لاگت تخمینے 23545.021 ملین سے تعمیر کیا جائے گا۔ اس منصوبے پر عمل نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ذریعے ہوگا۔

ایکنک نے وزارت دفاعی پیداوار کے منصوبے ’ انفراسٹرکچر، اپ گریڈشن کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینیئرنگ ورکس ( کے ایس ای ڈبلیو) پر بھی غور کیا۔اس منصوبے میں بحری جہازوں/ آبدوزوں کے لیے موجودہ دو خشک گودیوں کی بحالی کے لیے پانی کے اندر مرمت کی نئی صلاحیت اور کنکریٹ کی بحالی/ اپ گریڈیشن کے کاموں کا تصورپیش کیا گیا ہے۔ ایکنک نے 10,689.807 ملین روپے کی نظرثانی شدہ لاگت پر منصوبے کی منظوری دی جس میں 4,934.564 ملین روپے کا FEC بھی شامل ہے۔

ایکنک نے ’ عبدالخیل داخی کلورکوٹ ( 45 کلومیٹرز) روڈ کی تعمیر کے منصوبے پر بھی غور کیا، جس کی لاگت ایف ای سی سے بغیر 14257.294 ملین روپے ہے، یہ منصوبہ ڈیرہ اسماعیل خان ضلع میں نیشنل ہائی وے کے ذریعے عمل میں لایا جائے گا جس میں کے پی حکومت اور وفاق 50/50 کی بنیاد پر فنانسنگ کریں گے۔

ایکنک نے وزارت آبی وسائل کے نظرثانی شدہ منصوبے ’ گروک سٹوریج ڈیم ضلع خاران‘ پر بھی غور کیا جس پر ضلع خاران میں بلوچستان کا محکمہ آبپاشی عمل کرائے گا، اس مننصوبے کا مقصد گروک دریا کے پانی کو ذخیرہ کرنا، سیلاب کی روک تھام کرنا اور اسے آبپاشی کے مقاصد کے لیے فراہم کرنا ہے۔ ایکنک نے 27753.763 ملین روپے کے اس نظرثانی شدہ منصوبے کی بھی منظوری دی۔

وزارت آبی وسائل کا ایک اور منصوبہ ’ پٹ فیڈر کینال کی ری ماڈلنگ، ضلع نصیر آباد‘ بھی ایکنک میں زیرغور آیا، جس کی لاگت ایف ای سی کے بغیر 61793.367 ملین روپے ہے۔ منصوبے کو بلوچستان اور وفاق 20/80 کی شرح سے فنانس کریں گے۔

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے منصوبے ’ چشمہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹ یونٹ 5 ( سی 5) کی 187098.96 ایف ای سی کے ساتھ 104988.84 ملین روپے لاگت کی بھی منظوری دی گئی۔ اس منصوبے کے تحت 1200 میگاواٹ صلاحیت کے حامل نیوکلیئر پاور پلانٹ کی  میانوالی میں تنصیب کی جائے گی۔

ایکنک نے سندھ میں سیلاب سے متاثرہ سکولوں کی تعمیر/ تعمیر نو کے 12338.294 ملین روپے کے منصوبے کی بھی منظوری دی، اس منصوبے کو وفاق اور سندھ 50/50 کی بنیاد پر فنانس کریں گے۔

پلاننگ کمیشن نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا منصوبہ ’ انویسٹمنٹ پراجیکٹ فنانسنگ ( آئی پی ایف) کمپوننٹ آف پاکستان ریزز ریونیو پراجیکٹ‘ کیا، جس کا مقصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانا ہے، اس منصوبے کے تحت مرحلہ وار موبائل فیسلٹی ٹیشن سنٹر قائم کئے جائیں گے، منصوبے کی لاگت 21518.677 ملین روپے ہے، ایکنک نے اس منصوبے کی بھی منظوری دے دی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین