Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

سندھ میں اوقاف کی جائیدادوں کی لیز مارکیٹ ریٹ کے مطابق کریں گے، عمر سومرو

Published

on

نگران وزیر اطلاعات، اقلیتی امور و سماجی تحفظ اور نگران وزیرِ قانون ،انسانی حقوق و مذہبی امور عمر سومرو کے ہمراہ منگل کو سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

محمد احمد شاہ نے کہا کہ سندھ کابینہ، سندھ حکومت کا چہرہ ہے۔کلچر لوگوں کو جوڑنے کا سب سے بڑا اوزار ہے۔ نگران حکومت کا مینڈیٹ محدود ہے لیکن عوامی فلاح و بہبود کے کام کئے جانے ہیں اور اس کارکردگی سے عوام کو آگاہ رکھنا ہے۔ یہ پریس کانفرنسز اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

نگران وزیر قانون عمر سومرو نے کہا کہ مذہبی امور اوقاف و زکوۃ کے محکمے نے اپنے زیر انتظام صوبے کی تمام درگاہوں میں خواتین کی نماز کے لئے جگہیں مختص کردی ہیں۔ اوقاف کی اربوں روپے کی جائیدادیں یا ایسی جگہیں جو کرائے پر ہیں مگر کرایہ بہت کم ہے۔ ان سب کے کرایوں اور اوقاف کی لیز شدہ جائیدادوں کے ریٹس کو مارکیٹ ریٹ کے مطابق کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ درگاہوں میں عطیات کو ایک مخصوص اکاؤنٹ میں رکھنے کے احکامات دیئے ہیں۔ محکمۂ مذہبی امور نے شہدائے کربلا ، سیرت النبی پر پروگرام کرائے ہیں۔درگاہوں پر مذہبی اور ثقافتی پروگرامز کا انعقاد اور محکمے کے کاموں میں شفافیت لانا پہلی ترجیح ہے۔زکوۃ کے مستحقین کو بائیو میٹرک کردیا ہے اس کا آغاز پچھلی حکومت نے کیا تھا لہذا یہ کریڈٹ گزشتہ حکومت کا ہے۔

محکمۂ انسانی حقوق پر بات کرتے ہوئے عمر سومرو نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہیومن رائٹس پالیسی کو نافذ کردیا ہے۔ ہیومن ریسورس کی 10 کروڑ کی گرانٹ ان ایڈ کے بجٹ کو این جی اوز کو دینے کے بجائے صوبے کے نوجوان طالب علموں کو ہیومن رائٹس کے قوانین کی تعلیم کی اسکالر شپس پر خرچ کریں گے اور ہر طالبِ علم کو 25 ہزار روپے مہینہ وظیفہ دیں گے۔ محکمۂ انسانی حقوق محض ایک پوسٹ آفس نہیں کہ درخواستوں کو آگے بھیجے بلکہ اس کو لوگوں کی دادرسی کرنی چاہئے۔

عمر سومرو نے کہا کہ انسانی حقوق کے کال سینٹر کو فعال کررہے ہیں۔ اس کال سینٹر کو 15 کے ساتھ اور جسٹس ناصر اسلم زاہد کے کال سینٹر کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔انسانی حقوق کی ٹریننگ اگلے چند ماہ میں شروع ہوجائے گی۔محکمۂ قانون میں ججز ،وکلاء اور عوام کی شکایات پر کام ہو رہا ہے اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے بھی اس موضوع پر بات ہوئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں نگران وزیر عمر سومرو نے کہا کہ سندھ میں درگاہوں پر ملنے والے عطیات کی آمدنی کو شفافیت کے ساتھ خرچ کرنے کی گائیڈ لائن بنادی گئی ہیں اور ان عطیات کو بہبود کے منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہیومن رائٹس پالیسی کا کریڈٹ گزشتہ منتخب حکومت کا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کینجھر جھیل کی ساڑھے چھ ہزار ایکڑ زمین کی  ریزورٹ کے لئے لیز کی فائل کو ایم او یو (MoU) سے متصادم پایا تو اسے روک دیا۔ اس سمری میں کئی محکموں کو بائی پاس کیا گیا تھا۔میں نے یہ بات نگران وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بھی بتائی ہے انہوں نے وزیرِ سیاحت سے بھی اس بارے میں استفسار کیا ہے۔

سیف سٹی پراجیکٹ کے بارے میں نگران وزیرِ قانون نے کہا کہ انہوں  نے اپنی رپورٹ پیش کردی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق صوبائی وزیر کی جانب سے میرے بارے میں شکایت الیکشن کمیشن کو کی گئی ہے مجھ سے ابھی تک الیکشن کمیشن نے کچھ نہیں پوچھا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شکار پور کے قبرستان میں منشیات کی شکایت تھی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نگران سیٹ اپ نے سندھ کی کوئی زمین کسی کمپنی کو نہیں دی ہے ۔ جنگلات لگانا بین الاقوامی ماحولیاتی تقاضوں کے مطابق وقت کی ضرورت ہے۔

فاطمہ فرڑو کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ یہ سوال نگران وزیرِ داخلہ سے کیا جائے۔

نگران وزیر اطلاعات محمد احمد شاہ نے کہا کہ نگران حکومت کی 8 فروری کو انتخابات کے لئے تیاریاں مکمل ہیں۔سیاسی جماعتوں کی جانب سے سیاسی بیان سیاست کا حصہ ہے ۔

8 فروری کو الیکشن کے بارے میں وفاقی وزیر اطلاعات بھی یہاں پریس کانفرنس میں واضح بات کر چکے ہیں کہ اس بارے میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے۔ محمد احمد شاہ نے کہا کہ نگران سندھ حکومت اپنے فرائض مکمل غیر جانبداری سے ادا کرنے کے ضمن میں پرعزم ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین