Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

عدم اعتماد سے پہلے دو بار جنرل باجوہ سے ملا اور ملازمت میں توسیع کی پیشکش کی، پرویز خٹک

Published

on

 چیئرمین پی ٹی آئی (پی) پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے پہلے دو دفعہ جنرل باجوہ کے پاس گیا اور ہم نے آفر بھی کی لیکن غیر معینہ مدت والی بات غلط ہے ایسا کوئی قانون نہیں ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ عمران خان نے مجھے بھیجا تھا لیکن اس وقت پانی سر سے گزر چکا تھا۔ جنرل باجوہ نے کہا میں تیار نہیں ہوں فوج میں اختلاف پیدا ہوگا جو میں نہیں چاہتا ۔

پرویز خٹک نے کہا کہ میں دو دفعہ جنرل باجوہ کے پاس گیا اور ہم نے آفر بھی کی لیکن غیر معینہ مدت والی بات غلط ہے ایسا کوئی قانون نہیں ہے ۔ عمران خان نے مجھے بھیجا تھا لیکن اس وقت پانی سر سے گزر چکا تھا۔

جنرل باجوہ نے کہا میں تیار نہیں ہوں فوج میں اختلاف پیدا ہوگا جو میں نہیں چاہتا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ جو عہدہ مجھے ملا وہ میری کارکردگی پر ملا لوگ مجھ پر اعتماد کرتے ہیں کئی لوگوں کو پارٹی میں میں نے شامل کرایا۔پانچ سال بہت مشکل حکومت کو چلایا اور سب کو ساتھ لے کر بھی چلا اور میری ہی پرفارمنس کی وجہ سے اگلا الیکشن بھی جیت سکے۔

 پرویز خٹک نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں مجھے صدر کی آفر دی گئی میں نے انکار کر دیا، پھر اسد قیصر کو کی گئی انہوں نے بھی منع کیا پھر عارف علوی کو بنایا۔ مجھے پھر وزیر دفاع کی آفر کی گئی میں جانتا تھا مجھے سائیڈ لائن کرنا چاہتے تھے لیکن اللہ کے کرم سے وزیر دفاع بننے کے بعد میرے آرمڈ فورسز سے اچھے تعلقات بن گئے اللہ نے مجھے عزت دی ۔ عمران خان نہیں چاہتے کوئی پارٹی میں آگے بڑھے وہ کسی پر اعتماد نہیں کرتے۔میرے خیال سے وہ اپنے بچوں پر بھی اعتماد نہیں کرتے ۔

پرویز خٹک نے کہا کہ سارے کرپٹ اور گندے لوگ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں کیوں کہ ان کی کسی اور پارٹی میں جگہ نہیں ہے۔کوئی سنیئر لیڈر نہیں جانتا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد فوج کی تنصیبات پر حملہ کردیا جائے گا انہوں نے اس کے لیے الگ ٹیم بنائی ہوئی تھی۔

اس سوال پرنو مئی کے ایک مہینے بعد بھی کہہ رہے تھے کہ میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں،  اس کے جواب میں پرویز خٹک نے کہا کہ اسٹینڈ ود عمران خان ایک مختلف چیز تھی میں نے اسی وقت مذمت کی ۔ جس دن یہ کام ہوا میں بیس دن یہ سوچتا رہا کہ یہ ہوا کیاہے؟ میں اس نتیجے پر پہنچا کے میں لڑائی جھگڑوں کے لیے تو سیاست نہیں کرتا میں تو جمہوری آدمی ہوں عوام کی خدمت کے لیے آیا ہوں۔ اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ یہ آدمی ملک میں انتشار پھیلا رہا ہے۔

آپ نے بہت دن لگا دیئے اس چیز کا احساس کرنے میں؟ اس سوال کے جواب میں پرویز خٹک نے کہا کہ یہ میری مرضی ہے جب میں اس چیز کو تسلیم کروں آپ لوگ کون ہوتے ہیں مشورہ دینے والے یہ میرا اپنا فیصلہ ہے گھنٹے بعد کروں مہینے بعد کروں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین