ٹاپ سٹوریز
پاکستان سٹاک میں 15 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، یوروبانڈز کی طلب بڑھ گئی، آٹو سیکٹر کے شیئرز میں بڑا اضافہ
آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کے لیے 3 ارب ڈالرز کے معاہدے کے بعد پہلے کاروباری دن پر پاکستان سٹاک ایکسچینج کے بینچ مارک انڈیکس میں ایک دن میں سب سے بڑے اضافے کا 15 سال کا رکارڈ ٹوٹ گیا۔
آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ جمعہ کو طے پایا تھا جس کے نتیجے میں ملک کے ڈیفالٹ ہونے کے خدشات کم ہوئے۔
بڑی مایوسی کے بعد امید کا نیا سورج طلوع ہو رہا ہے: وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہفتے کے پہلے روز انڈکس میں دو ہزار 231 پوائنٹس کے غیر معمولی اضافے کے ساتھ کاروباری سرگرمیوں کے آغاز پر قوم اور کاروباری برادری کو مبارکباد دی ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہماری انتھک محنت اور موثر پالیسیوں کے نتیجے میں معاشی بحالی کے آثار نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔
شہباز شریف نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بڑی مایوسیوں کے بعد امید کا نیا سورج طلوع ہو رہا ہے اور عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے اور تین ارب ڈالر کے عارضی انتظام کے نتیجے میں سرمایہ کاروں اور تاجر برادری کا اعتماد تیزی سے بحال ہو رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم اسی جذبے کے ساتھ پاکستان کو ترقی کی راہ پر لے جا رہے ہیں جس طرح پاکستان کو 2013 اور 2018 کے دوران توانائی بحران، دہشت گردی اور دوسرے مسائل سے نجات دلائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سمت میں اور اسی جذبے کے ساتھ قومی ترقی اور معاشی استحکام کا سفر جاری رکھنا ہو گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعت سمیت دوسرے تمام شعبوں میں بھی ترقی کے سفر میں تیزی آئے گی ۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ ہم عوام کو بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نجات دلائیں گے اور نوجوانوں کو روز گار، کاروبار اور معاشی خود انحصاری فراہم کی جائے گی۔
ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اضافہ
پاکستان سٹاک ایکسچینج کا کے ایس ای 100 انڈیکس دن بھر کے کاروبار کے بعد 2442.06پوانٹس کے اضافے کے ساتھ 43894.7 پر بند ہوا، جو 24 جون 2008 کے بعد سے ایک دن میں فیصد کے اعتبار ے بڑا اضافہ ہے، 24 جون 2008 کو 8.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
ٹاپ لائن سکیورٹیز نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پوائنٹس کے اعتبار سے یہ اس سے بھی بڑا اضافہ ہے، آج کے ایس ای 100 انڈیکس میں اضافہ شاید ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اضافہ ہوگا۔
آج بینکوں کی تعطیل تھی تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر مستحکم رہا اور 286 روپے پر ٹریڈ ہوا۔
پاکستان کے 2024 اور 2025 میں میچور ہونے والے یورو بانڈز میں دلچسپی میں اضافہ یکھا گیا تاہم بیچنے والوں کی تعداد کم تھی۔
جن سٹاکس کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا ان میں آٹو میکرز کے حصص کی قیمت میں 6 فیصد سے 7.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی وجہ سرمایہ کاروں کی یہ امید ہے کہ کار پارٹس کی درآمد سے پابندی ہٹالی جائے گی۔
پاکستان میں سوزوکی موٹرز سمیت کئی آٹو میکرز نے 2023 میں پلانٹس بند رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے اور اس کی وجہ درآمدات پر پابندی ہے۔
ہنڈا اٹلس اور پاکستان سوزوکی کے شیئرز کی قدر میں 7.5 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ٹویوٹا کاروں کی ٹریڈ کرنے والے انڈس موٹرز کے شیئرز کی قدر 4.2 فیصد تک بڑھی۔
عارف حبیب لمیٹڈ میں انویسٹمنٹ سرمایہ کار محمد اقبال جاوید کا کہنا ہے کہ آٹو سیکٹر کے سٹاک انتہائی سستے ٹریڈ کر رہے تھے، آئی ایم ایف کے ساٹھ ڈیل اور امپورٹ سے پابندی ہٹنے کے بعد آٹو میکرز کو سپلائی چین میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ کاروں کی اسمبلنگ کے لیے درکار تمام پارٹس بروقت دستیاب ہوں گے۔