Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

تعلقات بحالی کے بعد سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر کے درمیان پہلا فون رابطہ

Published

on

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بدھ کے روز فلسطین-اسرائیل تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا، تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے چین کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ پہلی ٹیلی فون کال ہے۔

دونوں رہنماؤں کا یہ فون رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل میں ہونے والے مہلک حملے کے جواب میں فضائی حملے کیے۔

ایرانی سرکاری میڈیا نے بتایا کہ رئیسی اور سعودی ولی عہد نے "فلسطین کے خلاف جنگی جرائم کے خاتمے کی ضرورت” پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ سعودی ولی عہد نے اپنی طرف سے، اس بات کی تصدیق کی کہ مملکت جاری کشیدگی کو روکنے کے لیے تمام بین الاقوامی اور علاقائی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔

سعودی عرب اور ایران نے سات سال کی دشمنی کے بعد چین کی ثالثی میں معاہدے کے تحت مارچ میں تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا، دونوں ملکوں کی دشمنی سے خلیج میں استحکام اور سلامتی کو خطرہ لاحق تھا اور یمن سے شام تک مشرق وسطیٰ میں تنازعات کو ہوا ملی تھی۔

ولی عہد کے ساتھ رئیسی کی کال کے بارے میں پوچھے جانے پر، امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ واشنگٹن، جو حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی بھرپور حمایت کرتا ہے، "سعودی رہنماؤں کے ساتھ مسلسل رابطے میں” ہے۔

اہلکار نے مزید کہا کہ امریکہ اپنے شراکت داروں حماس کو حملوں سے باز آنے، یرغمالیوں کو رہا کرنے، حزب اللہ کو باہر رکھنے (اور) ایران کو میدان سے باہر رکھنے کے لیے مختلف ذرائع یا براہ راست حماس، لبنان کی حزب اللہ یا ایران کے ساتھ بات کرنے کو کہہ رہا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین