Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

سویلینز کے ملٹری ٹرائل کالعدم قرار دینے کے فیصلے کیخلاف وزارتِ دفاع نے اپیل دائر کردی

Published

on

حکومت نے جمعہ کو سپریم کورٹ ی جانب سے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے مقدمے کی سماعت کو غیر قانونی قرار دینے کے اس کے فیصلے کو چیلنج کیا۔

اپنی انٹرا کورٹ اپیل میں، وزارت دفاع نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے ان سیکشنز کو بحال کرے جنہیں بینچ نے غیر قانونی قرار دیا۔

23 اکتوبر کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کو کالعدم قرار دیا تھا۔

وزارت دفاع کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پانچ رکنی بنچ نے جو درخواستیں سنیں وہ پہلے قابل قبول نہیں ہیں۔

سندھ حکومت کی اپیل

جمعرات کو، نگراں سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے 23 اکتوبر کے مختصر حکم کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی۔

سندھ حکومت آئی سی اے نے کہا کہ 9 مئی 2023 کے حملے بظاہر اچھی طرح سے مربوط تھے اور ان کا مقصد پاکستان کی مسلح افواج کے مورال کو متاثر کرنا تھا۔ ان کا مقصد مسلح افواج کے اندر دراڑ پیدا کرنا بھی تھا، اس طرح اس کی کمانڈ اور کنٹرول کو کمزور کرنا تھا۔

مذکورہ حملوں کے نتیجے میں فوجی تنصیبات اور تنصیبات کو نقصان، تباہی اور شدید نقصان پہنچا۔ مزید برآں، ان کے نتیجے میں فوجی اور دیگر اہلکار زخمی ہوئے۔

انٹراکورٹ اپیل میں استدلال کیا کہ پانچ رکنی بنچ کے ذریعہ "غیر معمولی دائرہ اختیار” کا مفروضہ آئین کے آرٹیکل 184(3) میں بیان کردہ ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ اس علاقے کے حوالے سے طے شدہ فقہ کی روشنی میں قابل عمل نہیں ہے۔

پس منظر

سابق چیف جسٹس آف پاکستان جواد ایس خواجہ، سینئر قانون دان چوہدری اعتزاز احسن، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور سول سوسائٹی کے ارکان نے سپریم کورٹ میں آئین کے آرٹیکل 184 (3) کے تحت درخواستیں دائر کیں۔ سپریم کورٹ سے یہ استدعا کی گئی کہ 9 اور 10 مئی کے احتجاج کی روشنی میں آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت گرفتار کیے گئے شہریوں کے ٹرائل آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہیں، جب تک کہ قانونی اور معقول رہنما اصول وضع نہیں کیے جاتے۔

9 مئی کو، اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے پی ٹی آئی کے سربراہ کی گرفتاری کے بعد، پی ٹی آئی کے حامی احتجاج میں سڑکوں پر نکل آئے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ (جناح ہاؤس) اور راولپنڈی میں فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کے گیٹ سمیت متعدد فوجی اور ریاستی تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین