Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

اسرائیلی وزیراعظم نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کی شرائط مسترد کردیں

Published

on

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز حماس کی طرف سے جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے پیش کی گئی شرائط کو مسترد کر دیا جس میں اسرائیل کا مکمل انخلاء اور غزہ میں حماس کا اقتدار چھوڑنا شامل ہے۔

حماس کے سینیئر اہلکار سامی ابو زہری نے رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیلی رہنما کے غزہ میں فوجی کارروائی ختم کرنے سے انکار کا مطلب ہے کہ (اسرائیلی) اسیران کی واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا، “ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے، حماس جنگ کے خاتمے، غزہ سے ہماری افواج کے انخلاء، تمام قاتلوں اور عصمت دری کرنے والوں کی رہائی  اور حماس کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتی ہے۔” ۔

نیتن یاہو نے کہا کہ میں حماس کے عفریت کی ہتھیار ڈالنے کی شرائط کو یکسر مسترد کرتا ہوں۔

نومبر کے اواخر میں امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والی ایک ڈیل کے تحت، 7 اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے حملے کے دوران غزہ میں یرغمال بنائے گئے 240 یرغمالیوں میں سے 100 سے زیادہ کو رہا کر دیا گیا تھا جس کے بدلے میں 240 فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا گیا تھا۔

اس کے بعد سے، نیتن یاہو کو 136 یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔

یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کے فورم نے ایک بیان میں مطالبہ کیا کہ نیتن یاہو “واضح طور پر کہہ دیں کہ ہم اکتوبر کی شکست میں اغوا کیے گئے شہریوں، فوجیوں اور دیگر کو نہیں چھوڑیں گے۔”

اس نے کہا، “ہمیں اب معاہدے کو آگے بڑھانا چاہیے۔” “اگر وزیر اعظم یرغمالیوں کو قربان کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو انہیں قیادت کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ایمانداری سے اسرائیلی عوام کے ساتھ اپنا موقف شیئر کرنا چاہیے۔”

نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرے میں یرغمالیوں کے رشتہ داروں نے کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ہرش گولڈ برگ پولن کے والد جون پولن نے کہا، “ہمیں حکومت سے اب اس مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے جو انہوں نے پیدا کیا ہے اور ان یرغمالیوں کو فوری طور پر گھر پہنچایا جائے۔”

نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کے معاملے پر بھی پہلے سے زیادہ سخت موقف اختیار کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں دریائے اردن کے مغرب میں تمام علاقے پر مکمل اسرائیلی سیکیورٹی کنٹرول پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کے روز کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے ممکنہ حل کے بارے میں بات کی ہے، جس میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ ایک راستہ غیر فوجی حکومت کو شامل کر سکتا ہے۔

اتوار کو بیان میں، نیتن یاہو نے دہرایا کہ وہ “اردن کے مغرب میں تمام علاقے پر مکمل اسرائیلی سیکیورٹی کنٹرول” پر اصرار کریں گے۔

نیتن یاہو نے کہا کہ وہ اس پوزیشن کو تبدیل کرنے کے لیے “بین الاقوامی اور اندرونی دباؤ” کا مضبوطی سے مقابلہ کر چکے ہیں اور ایسا کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ “میرا اصرار وہی ہے جس نے فلسطینی ریاست کے قیام کو برسوں تک روکا جو اسرائیل کے لیے خطرے کا باعث بن سکتی تھی۔”

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین