Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد پوری نہ ہونے پر ہی ایڈہاک ججز لگائے جا سکتے ہیں، حامد خان

آٹھ پانچ کے فیصلے کے لیے نو آٹھ کرنے کے لیے چار ایڈہاک ججز کو تعینات کیا جا رہا ہے، سردار لطیف کھوسہ

Published

on

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینیٹر حامد خان نے ایڈہاک ججز کے تقرر پر نکتہ چینی کی ہے اور کہا کہ یہ کوئی اچھا فیصلہ نہیں ہے. حامد خان نے کہا کہ ایڈہاک ججز کا تقرر اُسی وقت کیا جاتا ہے جب سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد مکمل نہ ہو.

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں پریس کانفرنس سے خطاب میں سینیٹر حامد خان نے کہا کہ ایڈہاک ججز کے تقرر کی ہمیشہ وکلا نے مذمت کی ہے اور گزشتہ دس برسوں میں ایڈہاک ججز کی بھرتی نہیں ہوئی. سینئر قانون دان حامد خان نے کہا کہ ایڈہاک ججز کی تعنیاتی غیر آئینی ہے.

سپریم کورٹ بار کے سابق صدر حامد خان نے کہا کہ اس وقت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد مکمل ہے اور ایڈہاک ججز کی کوئی ضرورت نہیں.یہ توقع کرتے ہیں کہ جسٹس مقبول باقر بھی معذرت کر لیں گے. پہلی مرتبہ سن رہے ہیں کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پر پابندی لگا دینگے. یہ ہاری ہوئی فارم 47 کی حکومت ہے۔

تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اور سابق اٹارنی جنرل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ عدلیہ پر جب یلغار ہوئی کالے کوٹ نے اس کا دفاع کیا. تیرہ رکنی بنچ کے فیصلے کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور آٹھ پانچ کے فیصلے کے لیے نو آٹھ کرنے کے لیے چار ایڈہاک ججز کو تعینات کیا جا رہا ہے۔

سردار لطیف خان کھوسہ نے حیرت کا اظہار کیا کہ سینئیر جج ایڈہاک جج بن کر جونئیر جج کے ماتحت کام کریں کے. سابق اٹارنی جنرل پاکستان نے واضح کیا کہ نظر ثانی کی درخواست کو وہی تیرہ جج سنیں گے. پاکسان بار ایسوسی کونسل کے رکن اشتیاق اے خان نے کہا کہ حکومت نے ہر جگہ ریٹائرڈ لوگوں کو بیٹھا رکھا ہے. چیف جسٹس کے خلاف اٹھ پانچ کا فیصلہ آیا اور ریٹائرڈ ججز تعینات کر کے فیصلے کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشیر عالم اور مقبول باقر کا انکار امید کی کرن ہے.. جوڈیشل کمیشن کے ارکان اس پروگرام کو ختم کریں اس سے ملک میں انارکی پھیلے گئی. صدر لاہور ہائیکورٹ بار اسد منظور بٹ نے کہا کہ وکلا کو ایڈہاک ججز کے تقرر پر گہری تشویش ہے. ایڈہاک ججز کے ذریعے مخصوص نشستوں کے فیصلے کو تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین