ٹاپ سٹوریز
ملک گیر احتجاج کے بعد نگران وزیراعظم نے بجلی بلوں کے حوالے سے کل اجلاس طلب کر لیا
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کے بلوں کے معاملے پر ہنگامی اجلاس اتوار کو طلب کرلیا۔
نگران وزیراعظم ے ٹویٹر پر لکھا کہ میں نے بجلی کے زیادہ بلوں کے معاملے پر کل وزیر اعظم ہاؤس میں ایک ہنگامی میٹنگ بلائی ہے،اجلاس میں وزارت بجلی اور تقسیم کار کمپنیوں سے بریفنگ لی جائے گی، صارفین کو بجلی کے بلوں میں زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔
بجلی کے بھاری بِلوں کے معاملے پر میں نے کل وزیر اعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں وزارت بجلی اور تقسیم کار کمپنیوں سے بریفنگ لی جائے گی اور صارفین کو بجلی کے بِلوں کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) August 26, 2023
یہ ریمارکس بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور آسمان کو چھوتے نرخوں کے حوالے سے ملک گیر احتجاج کے بعد سامنے آئے ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پر بجلی کے نرخ بڑھائے گئے تھے تاکہ محصولاتی ہدف کو پورا کیا جا سکے۔تاہم، اس نے عوام کو مشتعل کر دیا ہے، جو پہلے ہی ریکارڈ بلند مہنگائی اور سست اقتصادی ترقی کا شکار ہیں۔
جمعہ کے روز، سیاسی جماعتوں اور تاجر انجمنوں سمیت معاشرے کے مختلف طبقات سڑکوں پر نکل آئے، بجلی کے نرخوں میں مسلسل اور آسمان چھونے والے اضافے اور مبینہ اوور بلنگ کے خلاف احتجاج کیا۔
مزید برآں، اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے "ناخوشگوار” حالات سے بچنے کے لیے اپنے دفاتر میں پولیس فورس کی تعیناتی کی درخواست کی ہے۔
راولپنڈی کے سٹی پولیس آفیسر کو لکھے گئے خط میں،آئیسکو نے کہا کہ صارفین "بجلی کے مسائل کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے گروپوں اور ہجوموں کی شکل میں” اس کے دفاتر کا رخ کر رہے ہیں۔آئیسکو کے ملازمین اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران بے سکونی محسوس کر رہے ہیں۔
خط میں لکھا گیا، "صورتحال کافی تشویشناک ہے جس کی وجہ سے امن و امان اور آئیسکو کی املاک / تنصیبات وغیرہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے "۔