تازہ ترین

بلوچستان میں بارش کے بعد سیلابی صورتحال، پانی گھروں میں داخل، گاڑیاں بہہ گئیں

Published

on

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارش کے بعد سیلاب کی صورتحال ہے، چاغی میں بارش سے ندی نالوں کے بہاؤ میں اضافہ ہوا اور پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔ بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں رین اور اربن فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

صوبے میں برسات کے بعد مختلف علاقے سیلابی ریلوں کی لپیٹ میں ہیں، چاغی میں مکانات کی دیواریں گرگئیں، جب کہ چالیس گھروں پر مشتمل علاقہ سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔

کوئٹہ میں دس گھنٹے سے مسلسل موسلا دھار بارش سے قمبرانی روڈ، غوث آباد سمیت دیگرعلاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔

ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق افسران اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں، متاثرہ اضلاع میں آج اور کل سرکاری، نجی اسکول بند رہیں گے۔

وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیرصدارت صوبے کے ڈویژنل کمشنرز اور پی ڈی ایم اے حکام کا آن لائن اجلاس ہوا۔

وزیراعلیٰ نے نکاسی آب نہ ہونے کی شکایات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو مشکل اور تکلیف سے نکالنا ہماری ذمے داری ہے، نالوں پر موجود انکروچمنٹ کو ختم کریں۔

ضلع چاغی میں رات گے طوفانی بارشوں کے بعد متعدد گھروں میں سیلابی پانی داخل ہوا، جس سے کچے مکانات منہدم ہوگئے۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

ضلع میں سیلابی ریلوں کے باعث گاؤں کے گاؤں پانی میں ڈوب گئے۔

ابھی تک موصول اطلاعات کے مطابق کلی لشکراب کلی کوچال، کلی سردار دوست محمد حسنی ، براپ چاہ کے کئی گاؤں ، کلی ملک نظر سمالزئی، کلی سعید آباد مینگل، ، کلی حاجی صاحب خان ، کلی گل محمد ، کلی سردار یعقوب پیرکزی ، کلی حاجی سلطان علی خان ، کلی حاجی فاضل محمد ، دشت گوران ، کلی نواب ، کلی نثار آباد ، کلی ملک عبدالحد سمالانی ، کلی داد کریم سنجرانی ، لشکراب کا پورا علاقہ، پوستی ، زیارت بلانوش کے کئی مقامات ، لیویز چیک پوسٹ اور زرعی فارمز میں پانی کے ریلوں نے داخل ہوکر تباہی مچادی۔

اطلاعات کے مطابق کئی گاڑیاں بھی ریلوں میں بہہ گئیں تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version