Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

بنگلہ دیش میں سپریم کورٹ کے گھیراؤ کے بعد چیف جسٹس بھی مستعفی

Published

on

After the siege of the Supreme Court in Bangladesh, the Chief Justice also resigned

بنگلہ دیش کے چیف جسٹس عبید الحسن نے ہفتہ کو مظاہرین کی جانب سے سپریم کورٹ کا گھیراؤ کرنے اور انہیں ایک گھنٹے کے اندر مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دینے کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ مظاہرین نے خبردار کیا تھا کہ اگر وہ مستعفی نہ ہوئے تو وہ سپریم کورٹ کے ججوں اور چیف جسٹس کی رہائش گاہوں پر دھاوا بولیں گے۔

چیف جسٹس نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے ملک بھر میں سپریم کورٹ اور نچلی عدالتوں کے ججوں کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہفتہ کی شام تک اپنا استعفیٰ صدر محمد شہاب الدین کو بھیج دیں گے۔

تازہ احتجاج اس خبر کے سامنے آنے کے بعد شروع ہوا کہ چیف جسٹس نے فل کورٹ اجلاس طلب کر لیا ہے۔ طلباء اور وکلاء سمیت سینکڑوں مظاہرین نے سپریم کورٹ کی طرف مارچ کیا اور اس کے احاطے پر قبضہ کر لیا۔ سپریم کورٹ کی حفاظت کے لیے فوج کے جوان بھی تعینات تھے۔

مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ چیف جسٹس عبوری حکومت کو غیر قانونی قرار دینے کی سازش رچ رہے ہیں۔

مظاہرے میں شریک ایک شخص مقدم نے ڈیلی سٹار کو بتایا، "فاشسٹ عبوری حکومت کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی لیے ہم چیف جسٹس کو مستعفی ہونے پر مجبور کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے احاطے میں آئے،”۔

عبوری حکومت کے مشیر قانون آصف نذر نے کہا کہ عبید الحسن کے بارے میں کئی تنازعات ہیں اور وہ مبینہ طور پر عوامی لیگ کے مختلف رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر رہے جب وہ بیرون ملک گئے تھے۔

عبوری حکومت کی وزارت کھیل کے مشیر آصف محمود نے بھی "چیف جسٹس عبید الحسن کے غیر مشروط استعفیٰ” اور فل کورٹ میٹنگ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کشیدگی کے درمیان چیف جسٹس نے ججز کی میٹنگ ملتوی کر دی۔

پیر کو حسینہ نے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور ملک سے فرار ہو گئیں۔ نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت تشکیل دی گئی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین