Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

امدادی قافلے مصر سے غزہ کے لیے چل پڑے، رات بھر اسرائیلی بمباری میں مزید 49 فلسطیبنی شہید

Published

on

A view of trucks carrying humanitarian aid for Palestinians, as they wait for the re-opening of the Rafah border crossing to enter Gaza, amid the ongoing conflict between Israel and the Palestinian Islamist group Hamas, in the city of Al-Arish, Sinai peninsula, Egypt

امدادی اہلکاروں نے بتایا کہ امدادی قافلے جو منگل کو مصر کے شہر العریش میں انتظار کر رہے تھے، غزہ کی جانب رفاہ بارڈر کراسنگ کی طرف بڑھنا شروع ہو گئے۔ منگل کی صبح اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے "دہشت گرد” اہداف پر راتوں رات حملے کیے ہیں۔

غزہ کی وزارت داخلہ نے منگل کو بتایا کہ خان یونس اور رفاہ میں اسرائیلی حملے میں گھروں کو نشانہ بنایا گیا، اس حملے میں کم از کم 49 فلسطینی مارے گئے۔

غزہ سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے ہزاروں افراد رفاہ میں جمع ہیں، بین الاقوامی ثالثوں نے ایک معاہدے کے لیے دباؤ ڈالا ہے تاکہ غیر ملکی پاسپورٹ والے پناہ گزینوں کو مدد کی اجازت دی جائے۔

اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس نے چار افراد کو ہلاک کر دیا جنہوں نے منگل کو لبنان کی سرحد سے متصل باڑ کو عبور کرنے اور دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کی کوشش کی تھی۔

اسرائیل سے درجنوں امریکی شہری منگل کے روز علی الصبح امریکہ کی پہلی کشتی پر قبرص پہنچے۔

لگژری لائنر ریپسوڈی آف دی سیز پر تقریباً 159 افراد سوار تھے جو حیفا سے نکل کر منگل کی صبح قبرص کی لیمسول بندرگاہ کے لیے روانہ ہوا۔

قبرص کے سرکاری اہلکار وکٹر پاپاڈوپولوس نے قبرص کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ اگلے 12 گھنٹوں میں مزید جہاز آنے کی توقع ہے۔

مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کی نگرانی کرنے والے اعلیٰ امریکی جنرل نے منگل کے روز اسرائیل کا غیر اعلانیہ دورہ کیا۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ آرمی جنرل مائیکل "ایرک” کریلا کا یہ دورہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے متوقع زمینی حملے سے قبل ایک سینئر امریکی اہلکار کا اسرائیل کا تازہ ترین دورہ ہے۔

امریکی فوج خطے میں اپنی طاقت میں اضافہ کر رہی ہے، جس کا مقصد ایران اور دیگر ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کو اس تنازعے میں شامل ہونے سے روکنا ہے کیونکہ ایک وسیع علاقائی جنگ کے بین الاقوامی خدشات بڑھ رہے ہیں۔

پینٹاگون بھی اسرائیل کو ہتھیار بشمول فضائی دفاع اور گولہ بارود بھیج رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کے روز مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تشدد کی مذمت کرنے والی روسی قرارداد کو مسترد کر دیا، مندوبین نے اس تحریک کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا۔

اس کے مجوزہ متن پر صرف چار ممالک نے روس کے ساتھ ووٹ دیا۔ امریکہ سمیت چار دیگر نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ چھ نے ووٹ نہیں دیا۔

سفارت کاروں نے بتایا کہ برازیل کی طرف سے تجویز کردہ ایک دوسرے متن کو  واضح زبان کے ساتھ حماس کی مذمت میں وسیع تر حمایت حاصل تھی، اور توقع کی جا رہی تھی کہ وہ منگل کی شام ووٹنگ میں آئے گا۔

اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا کہ حماس کی جانب سے ملکی تاریخ کے سب سے خونریز حملے کے بعد 10 دنوں میں تقریباً 500,000 اسرائیلی بے گھر ہوئے ہیں۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے ایک آن لائن بریفنگ میں کہا، "اس وقت تقریباً نصف ملین اسرائیلی بے گھر ہیں۔”

انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ کی پٹی کے ارد گرد تمام کمیونٹیز کو خالی کر دیا گیا ہے، لبنان کے ساتھ اسرائیل کی شمالی سرحد کے ساتھ 20 سے زیادہ کمیونٹیز تھیں۔

حماس کے ایک سرکردہ رہنما نے پیر کے روز کہا کہ گروپ کے پاس اسرائیل کی جیلوں میں بند تمام فلسطینیوں کو رہا کرانے کےلیے یرغمالی موجود ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عسکریت پسند گروپ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے  اغوا کیے گئے اسرائیلیوں کو سودے بازی کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔

حماس کے عہدیدار خالد مشعل کی جانب سے 7 اکتوبر کو حماس کے ہاتھوں اغوا کیے گئے اسرائیلی اور غیر اسرائیلیوں کے بارے میں تبصرے کے فوراً بعد، گروپ کے مسلح ونگ نے علیحدہ طور پر کہا کہ غیر اسرائیلی "مہمان” ہیں جنہیں جب حالات اجازت دیں گے تو رہا کر دیا جائے گا۔ "

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین