Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود میں ایک فیصد کمی

Published

on

The decision to change the design of currency notes, to introduce plastic notes will take Cabinet approval, Governor State Bank

اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کا اعلان کردیا،اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1 فیصد کمی کردی، شرح سود 19.50 کی سطح پر آگئی،گزشتہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود ڈیڑھ فیصد کمی سے 20.50 ہوگئی تھی۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے پریس کانفرنس میں مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 فیصد کی بلند سطح سے نیچے آئی ہے،مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود ایک فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے،شرح سود 20.50 فیصد سے 19.50 فیصد کردی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی ہوئی ہے،غیر ملکی سرمایہ کاروں کو گزشتہ مالی سال اپنا منافع بھی لے جانے کی اجازت دی گئی،اتنی رقم نکلنے کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر زیادہ پریشر نہیں رہا،اس وقت کسی قسم کی درآمدات پر کوئی پابندی نہیں ہے،اسٹیٹ بینک سے کسی بھی اجازت کے بنا درآمدی مال کلئیر بھی ہورہا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ آئل کی درآمدات میں کمی ہوئی ہے،پچھلے سہ ماہی میں 90 کروڑ ڈالر آئل کی درآمد میں کمی ہوئی ہے،درآمدی بل 3.5 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.50 ارب ڈالر ماہانہ ہوچکا ہے،مالی سال 2024۔25  کے دوران ملکی معاشی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد کے درمیاں رہنے کی توقع ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ نئے مالی سال میں مہنگائی کی اوسط شرح 11.5 فیصد سے 13.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ جولائی 24 میں ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کی گئی ہے،مجموعی طور پر 9 ارب ڈالر کی قرض کی ادائیگی کرنی ہے،اس میں چار ارب ڈالر کمرشل کون سے رول اوور ہوگا،اس وقت پاکستان کے ذخائر قرض کی ادائیگی سے زائد ہے،پاکستان کو بیرونی قرض کی ادائیگی میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ پچھلے مالی سال میں بیرون قرض کی ادائیگیاں 24.5 ارب ڈالر کی تھی،اس میں سے کچھ رول اوور ہوا اور باقی کی بروقت ادائیگیاں کی گئیں،اس کے باوجود پاکستان کے ذخائر 4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 9.5 ارب ڈالر تک لے گئے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ یہ ذخائر کسی مزید قرض لے کر نہیں اپنے آپریشن کے ذریعے بڑھایا گیا،رواں مالی سال 26.2 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں،اس میں 4 ارب ڈالر سود کی ادائیگیاں ہونگی،اس میں قرض کی اصل رقم 22 ارب ڈالر ہونگے
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس اس وقت نو ارب ڈالر سے زائد کے ذخائر ہیں،نئے مالی سال میں 12.3 ارب ڈالر قرض کا رول اوور کیا جائے گا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مہنگائی کے اعداوشمار اسٹیٹ بینک نہیں بناتا،مہنگائی کا ڈیٹا پاکستان بیور آف جاری کرتا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ ڈالر سمگلنگ میں ملوث بینکوں کی سخت جانچ کی گئی ہے اور کی جارہی ہے،ڈالر کی تمام ڈیلنگ کا مکمل ڈیٹا بھی لیا جارہا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ پاکستان کی ایکسٹرنل صورتحال پہلے سے بہتر ہونا شروع ہوگئی ہے،ایک ریٹنگ ایجنسی نے بھی پاکستان کی ریٹنگ بہتر کی ہے،پاکستان کے معاشی اعداوشمار بھی بہتر ہورہے ہیں،امید ہے اس کے نتیجے میں کمرشل لون لینے میں آسانی ہوگی،جون25 تک اسٹیٹ بینک کے زخائر 13 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین