Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

غیرقانونی مقیم افغان مہاجرین کی گرفتاریاں شروع، رضاکارانہ واپس جانے والوں کا چمن اور طورخم بارڈر پر رش

Published

on

غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے پاکستان چھوڑنے کی 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی جس کے بعد (آج) بدھ یکم نومبر سے ملک گیر آپریشن شروع کریا گیا ہے، چاروں صوبوں میں غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کی گرفتار کر کے ہولڈنگ پوائنٹس منتقل کیا جا رہا ہے۔

چمن اور طورخم بارڈر پر افغان تارکین وطن کا رش ہے، درجنوں خاندان ٹرکوں میں سوار ہوکر بارڈر پر پہنچے۔

ڈیڈ لائن سے قبل 20 ہزار سے زائد افغان باشندے گزشتہ روز سرحدوں پر پہنچ گئے، سینئر سرکاری عہدیدار ارشاد مہمند نے بتایا کہ گزشتہ روز خیبر پختونخواہ صوبے میں طورخم بارڈر پر تقریباَ 18 ہزار افغان کی سات کلومیٹر طویل قطار تھی۔

سرحدی حکام نے بتایا کہ مزید 5 ہزار افراد بلوچستان کے جنوبی چمن کراسنگ پر پہنچے تھے۔ ارشاد مہمند نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ہزاروں افغان مہاجرین گاڑیوں، لاریوں اور ٹرکوں میں اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں، اور اس تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

پاکستان سے سرحد پار کرنے کے بعد انہیں مزید رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ انہیں افغان حکام کے پاس رجسٹر ہونا ضروری ہے۔

وزارت داخلہ نے ملکی تاریخ میں پہلی بار فارن ایکٹ 1946 کے تحت تمام صوبوں کو غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی بے دخلی کا حکم نامہ جاری کردیا جس کے تحت معمولی جرائم میں انڈر ٹرائل اور سزا یافتہ افغان شہریوں کو بے دخل کردیا جائے گا۔

 مہلت ختم ہوتے ہی غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن کا آغاز ہو گیا، کراچی سے 4 افغانیوں کو گرفتار کر کےہولڈنگ کیمپ منتقل کر دیا گیا۔

ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس کی بھاری نفری کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر پہنچی۔غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو واپسی کی ہدایت کے لیے لاؤڈ اسپیکر پر اعلانات کیے جا رہے ہیں۔پولیس نے ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام غیر ملکی افراد آج رات 12 بجے تک رضا کارانہ طور پر واپس چلے جائیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔اس حوالے سے پولیس نے بتایا ہے کہ کراچی کے علاقے صدر کے قریب غیر قانونی مقیم 4 غیر ملکیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان کو ہولڈنگ سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔

حکام نے کہا کہ حراست میں لیے گئے چاروں غیر ملکیوں کا تعلق افغانستان سے ہے، چاروں غیر ملکی غیر قانونی طور پر کراچی میں رہ رہے تھے۔

دوسری جانب چمن کے مختلف علاقوں سے درجن بھر غیر قانونی تارکینِ وطن کو حراست میں لیا گیا ہے۔ لیویز حکام کے مطابق  ملک بھر سے افغان مہاجرین کی غیر معمولی تعداد چمن پہنچ گئی ہے، افغان مہاجر خاندانوں کو رجسٹریشن کے بعد کیمپ منتقل کیا جا رہا ہے، کیمپ میں اب تک 5 ہزار افغان مہاجر پہنچ چکے ہیں۔

انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا پولیس اختر حیات خان نے میڈیا کو بتایا کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف خیبرپختونخوا میں کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں،ان کو مختص مقامات پر منتقل کیا جائے گا۔

آئی جی کے پی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی مقیم غیرملکیوں کو خیبر پولیس کے حوالے کر کے طورخم سےواپس بھیجا جائے گا، اب تک 1 لاکھ سے زیادہ غیر قانونی مقیم غیر ملکی رضا کارانہ طور پر واپس جا چکے ہیں۔

پشاور کے ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی نے بتایا کہ غیر قانونی مہاجرین کے قیام کی ڈیڈ لائن ختم ہو چکی ہے، ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ پولیس کی ٹیمیں مختلف علاقوں میں موجود ہیں، ٹیمیں غیر قانی مقیم مہاجرین کو وطن واپسی کی ترغیب دے رہی ہیں۔

اس حوالے سے آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ پنجاب سے غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا انخلاء 3 نومبر سے مرحلہ وار ہو گا، غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے انخلاء کے پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں، حکومتی فیصلے پر من و عن عمل کروائیں گے۔

آئی جی عثمان انور کا کہنا ہے کہ  غیر قانونی مقیم شہریوں کو منتقلی کے دوران ہولڈنگ پوائنٹس پر رکھا جائے گا، ٹرانسپورٹ، کھانے اور پینے کے انتظامات ضلعی انتظامیہ کی ذمے داری ہو گی، غیر ملکیوں کے انخلاء کے دوران سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھی جائے گی۔

ادھر راولپنڈی میں ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد 100 سے زائد غیر قانونی مقیم افغانیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ کمشنر راولپنڈی کے مطابق  اٹک، جہلم، چکوال اور راولپنڈی میں ہولڈنگ سینٹر قائم ہیں۔ اڈیالہ جیل انتظامیہ نے 64 افغان باشندوں کو اسلام آباد انتظامیہ کے حوالے کر دیا ہے۔

اڈیالہ جیل سے اسلام آباد انتظامیہ کے حوالے کیے گئے افغان باشندوں کو طورخم بارڈر بھیجا جائے گا۔ جیل ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں افغان پناہ گزینوں کی بائیو میٹرک کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔نادرا حکام اور مجسٹریٹ امجد علی اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں،  جیل میں قید افغان پناہ گزینوں کی دستاویزات کی جانچ پڑتال جاری ہے۔ سنگین جرائم میں ملوث افغان پناہ گزینوں کی بڑی تعداد اڈیالہ جیل میں قید ہے۔

نگراں وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم تارکینِ وطن کے خلاف آپرشن سوئفٹ ہو گا، مار دھاڑ نہیں ہو گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو سہولت فراہم کرنے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہو گی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین