Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

پاکستان کے لیے آئی ایم پروگرام کے امکانات مزید کم،دونوں فریق ایک دوسرے کو قصوروار ٹھہرانے لگے

Published

on

پاکستان کے لیے آئی ایم پروگرام کی بحالی کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں اور دونوں فریق پروگرام بحالی میں تاخیر پر ایک دوسرے کو قصوروار ٹھہرا رہے ہیں ۔

اگرچی پروگرام بحالی کے امکانات ختم نہیں ہوئے اور تیس جون تک پروگرام کی مقررہ مدت تک اس کی بحالی کے امکانات کا جائزہ اب بھی جاری ہے۔

ساڑھے چھ  ارب ڈالرز کے ای ایف ایف ( توسیع شدہ فنڈ سہولت) کا گیارھواں جائزہ کل بدھ کو لاگر ہونے کو ہے اور حالت یہ ہے کہ ابھی تک نواں جائزہ بھی نامکمل ہے۔

دسواں جائزہ تین فروری کو ہونا تھا جو نہ ہو سکا اور ایک دونوں فریق اس جائزہ نہ ہونے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں دسواں جائزہ 80 دنوں سے زیرالتوا ہے۔

آئی ایم کا کہنا ہے کہ ابھی تک بیرونی فنانسنگ کی تصدیق نہیں ہوئی۔ حالانکہ پاکستان نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے تین ارب ڈالر سرمایہ کاری کی ضمانت دے دی ہے۔

اب آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ ورلڈ بینک اور ایشین انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک کی جانب سے بھی 90 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی ضمانت مہیا کی جائے۔ آئی ایم ایف دو سے تین ارب ڈالرز بیرونی فنانسنگ کے بغیر معاہدے کو تیار نہیں۔

پاکستان کے حکام کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ ان کے ساتھ سیاست کر رہا ہے۔ سٹاف کی سطح کا معاہدہ بہت پہلے ہو جانا چاہئے تھا لیکن اب تک جو ہورہا ہے وہ سیاسی عمل کے سوا کچھ نہیں ۔

پاکستان کے سٹیٹ بینک میں زرمبادلہ ذخائر کم ہو کر 4۔4 ارب ڈالرز رہ گئے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین