Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

عدلیہ میں مداخلت کی کوشش 7 دن کے اندر رپورٹ کرنا لازم قرار دیا جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ

Published

on

The case of Dr. Aafia Siddiqui's repatriation, you should consider it as a case of extending the tenure of the Army Chief, submit the answer soon, Justice Sardar Ijaz Ishaq.

چھ ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھنے کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے متفقہ تجاویز سپریم کورٹ کو ارسال کر دی ہیں، تجاویز میں کہا گیا ہے کہ سات روز میں مداخلت رپورٹ نہ کرنے والے جج کو مس کنڈکٹ کا مرتکب ٹھہرایا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے بھیجی گئی تجاویز میں ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ بھی شامل کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق تجویز کردہ ججز کوڈ آف کنڈکٹ ڈرافٹ چھ سے سات صفحات پر مشتمل ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ کسی قسم کی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل ہونا چاہیے۔ سول جج ، سیشن جج اور ہائی کورٹ جج کسی قسم کی مداخلت رپورٹ کرنے کا پابند ہونا چاہئیے اور مداخلت سے متعلق سات روز میں رپورٹ کرنا لازم ہونا چاہئیے۔

تجویز کے مطابق سات روز میں مداخلت رپورٹ نہ کرنے والے جج کو مس کنڈکٹ کا مرتکب ٹھہرایا جائے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے تجویز دی گئی کہ سول جج اور سیشن جج ہائیکورٹ کے انسپکشن جج کو مداخلت سے آگاہ کرے، اور انسپکشن جج چیف جسٹس ہائیکورٹ کے نوٹس میں مداخلت کا معاملہ لائے، ہائیکورٹ ایڈمنسٹریٹو کمیٹی معاملے کو ایڈمنسٹریٹو یا جوڈیشل سائیڈ پر دیکھنے کا حتمی فیصلہ کرے، جبکہ ایڈمنسٹریٹو کمیٹی معاملے کو سنگینی کے پیش نظر فل کورٹ میں بھی بھیج سکے۔

مزید تجویز کے مطابق حتمی طور پر ہائیکورٹ ادارہ جاتی اتفاق کے ساتھ توہین عدالت کا اپنا اختیار استعمال کر سکے گی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین