Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

الیکشن 2023

وزیراعلیٰ دفتر میں بریفنگ، الیکشن کے لیے سکیورٹی کا دوبارہ جائزہ لیا جائےگا، کوئی دباؤ نہ لیں، چیف الیکشن کمشنر

Published

on

پنجاب حکومت نے 9 مئی کے واقعات میں ایک سیاسی جماعت کے ملوث ہونے کے میبنہ ثبوت الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پیش کر دیئے،پنجاب حکومت کی طرف سے بریفنگ کے بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے شفاف الیکشن کے لیے سکیورٹی کا دوبارہ جائزہ لینے کی یقین دہانی کرادی۔

پنجاب حکومت کے اعلامیہ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے وزیراعلیٰ کے دفتر میں ان سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی اور چیف الیکشن کمشنر نے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔

اعلامیہ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اورممبران کوایک سیاسی جماعت کے 9 مئی کے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کئے گئے۔ بریفنگ اجلاس میں چیف الیکشن کمشنراورممبران کو تصاویر ویڈیوز اور میسجنگ کے ثبوت بھی پیش کئے گئے۔

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ 9 مئی کو ایک سیاسی جماعت نے پوری قوم کو شرمسار کیا،عسکری تنصیبات پر حملے باقاعدہ منصوبہ بنسی کے ساتھ کئے گئے،جیو فینسنگ کے ذریعے حملہ آوروں اور زمان پارک میں موجود سیاسی لیڈرشپ کے درمیان رابطوں کے ثبوت سامنے آئے ہیں۔ سیاست کی آڑ میں گھناؤنا کھیل کھیلا گیا اور ابتدائی تخمینے کے مطابق 600 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی قیادت میں پنجاب حکومت نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں عوام کے تحفظ کیلئے بہترین اور جرأتمندانہ اقدامات کئے ہیں،پنجاب حکومت کی ٹیم سے مطمئن ہوں کہ وہ اپنے فرائض ایمانداری سے ادا کر رہی ہے،الیکشن کمیشن کا مقصد آزادانہ، منصفانہ اور پرامن عام انتخابات کرانا ہے،ہمارا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں اور نہ کوئی سیاسی مقصد ہے، ہمیشہ میرٹ پر فیصلے کئے ہیں، نگران حکومت بھی غیر جانبدار ہے اور فری اینڈ فیئر الیکشن اس کا مینڈیٹ ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ عام انتخابات کے لیے سکیورٹی کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔الیکشن کمیشن پنجاب حکومت کو فری اینڈ فیئر الیکشن کے لئے ہرممکن سپورٹ کرے گا،آپ کو کسی بھی دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

پنجاب حکومت کے اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں پنجاب میں عام انتخابات کے انعقاد کے لئے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور موجودہ حالات کے تناظر میں سکیورٹی انتظامات پر از سر نو نظرثانی کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے 9 مئی کو جناح ہاؤس اور دیگر عسکری تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات سے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو آگاہ کیا۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے دہشت گردوں کے حملوں سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بریفنگ دی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 3 روز میں 256 تشدد کے واقعات ہوئے، فوجی تنصیبات اور مقامات کو خصوصی طو رپر نشانہ بنایا گیا،پولیس سمیت دیگر اداروں کی 108 گاڑیوں اور 23 عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا،  پرتشدد واقعات میں 5 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 127 پولیس افسران و جوان اور 15 شہری زخمی ہوئے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبر سندھ نثار احمد درانی، ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی، ممبر کے پی کے جسٹس (ر) اکرام اللہ خان، ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ، سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان عمر حمید خان، سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان ظفر اقبال حسین،صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل بھی اس موقع پر موجود تھے

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین