کھیل
ورلڈ کپ میں بڑا اپ سیٹ کر کے سیمی فائنل تک پہنچ سکتے ہیں، ڈچ کوچ
ڈچ کوچ ریان کک کا خیال ہے کہ ان کی ٹیم ایک بڑا اپ سیٹ کر کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچ سکتی ہے، اور کرکٹ کے ٹاپ ٹیبل پر نشست کی پوری طرح حقدار ہے۔
ڈچ ٹیم نے ماضی میں کچھ چشم کشا کامیابیوں کے ساتھ ایک مقام بنایا ہے، ان کامیابیوں میں سب سے زیادہ قابل ذکر جون میں زمبابوے میں کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں ویسٹ انڈیز کو سپر اوور میں 374 کے بڑے مجموعی اسکور کے بعد شکست دینا تھا۔
ریان کک نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کی ٹیم ورلڈ کپ میں صرف نمبرز بہتر بنانے نہیں جا رہی، انہوں نے کہا کہ ہمیں اس ورلڈ کپ میں بہت زیادہ امیدیں ہیں کہ ہم واقعی کچھ بڑی پرفارمنس دے سکتے ہیں ۔ ہم سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے ان پانچ یا چھ فتوحات کو حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
ڈچ ٹیم 6 اکتوبر کو پاکستان کے خلاف میچ سے اپنی مہم کا آغاز کرے گی اور حال ہی میں اس نے بھارت میں ایک “اسپن کیمپ” میں آٹھ دن گزارے تاکہ وہ کنڈیشنز اور باؤلنگ کا سامنا کر سکیں۔
انہوں نے بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں بڑی ٹیموں کی قاتل کے طور پر شہرت حاصل کی ہے، جس نے گزشتہ نومبر میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کو شکست دی تھی۔
اس سال ٹیم کے ٹاپ ون ڈے اسکورر میکس او ڈاؤڈ نے کہا کہ نیدرلینڈز نے دکھایا ہے کہ وہ بگ گنز کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر بڑے اسکور کا تعاقب کر سکتے ہیں۔
او ڈاؤڈ نے کہا کہ میرا مطلب ہے کہ اگر ہم وہاں صرف شامل ہونے اورورلڈ کپ سے لطف اندوز ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو پھر کیا فائدہ؟ ہم وہاں ہر گیم جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں اور امید ہے کہ ہم ایسا کر سکتے ہیں۔
ڈچ کرکٹ ‘منفرد’
کک اور او ڈاؤڈ دونوں نے کہا کہ نیدرلینڈز کو ٹاپ ٹیموں کے خلاف حالیہ فکسچر سے فائدہ ہوا لیکن انہیں مزید کھیلنے اور جیت کی بھوک ہے۔
لیکن ہمیشہ سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق نہیں ہوتا۔ انگلینڈ ایمسٹرڈیم آیا اور 50 اوور کے کھیل میں سب سے زیادہ ہدف کا ریکارڈ توڑ دیا، اس نے 498 رنز بنائے، جوز بٹلر نے صرف 70 گیندوں پر 162 رنز بنائے۔
کک نے کہا، اگر ہم مین سٹیج پر زیادہ بار کھیلنے والی ٹیم بن سکتے ہیں تو ہم یقینی طور پر مین ٹیبل پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔
کوچ ریان کک نے اصرار کیا کہ ہالینڈ کے پاس اچھا انفراسٹرکچر، اچھی سہولیات ہیں اور وہ ٹیموں اور سپورٹرز کی اچھی میزبانی کر سکتا ہے، انہوں نے مزید بڑی ٹیموں کو ملک کا دورہ کرنے پر زور دیا۔
اوڈاؤڈ نے مزید کہا، “دنیا کی بہترین ٹیموں کے ساتھ کھیلنا ایک ایسی چیز ہے جس کے بارے میں مجھے لگتا ہے کہ ہم اس کرکٹ کے مستحق ہیں جو ہم نے کھیلی ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ ٹیمیں یہاں آئیں۔
نیوزی لینڈ میں پیدا ہونے والے او ڈاؤڈ نے اعتراف کیا کہ ڈچ کرکٹ خاص طور پر کلب کی سطح پر “منفرد” تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہفتہ آپ پنجاب کے خلاف میٹ پر کھیل سکتے ہیں اور پھر تین دن بعد آپ انٹرنیشنل کھیل رہے ہیں، میرے خیال میں ڈچ کرکٹ کے بارے میں یہ انوکھی چیز ہے
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہی انفرادیت ہمیں وہ بناتی ہے جو ہم ہیں، ہمیں وہ کرکٹ کھیلنے پر اکساتی ہے جو ہم کھیلتے ہیں اور یہ ہمیں غیر آرام دہ حالات میں جانے پر مجبور کرتی ہے اور اس سے آپ تیزی سے ترقی کرتے ہیں
نیدرلینڈز نے 2011 سے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہیں کیا ہے اور او ڈاؤڈ کا کہنا ہے کہ وہ اس چیلنج کے بارے میں کسی غلط فہمی میں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے کہ یہ بہت مشکل ہو گا۔ دنیا کی کچھ بہترین ٹیمیں موجود ہیں لیکن ہم خود ان بہترین ٹیموں میں سے ایک ہیں۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین6 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان6 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
پاکستان7 مہینے ago
پنجاب حکومت نے ٹرانسفر پوسٹنگ پر عائد پابندی ہٹالی