Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

سڑکوں پر چالان اور مقدمات، خدمت مراکز پر گھنٹوں انتظار کے بعد بھی مایوسی، ڈرائیونگ لائسنس کا حصول ناممکن

Published

on

لاہور میں بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر کریک ڈاؤن جاری ہے اور روزانہ سیکڑوں کی بننیاد پر مقدمات اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے، اس سے پہلے ڈرائیونگ لائسنس کی پروا نہ کرنے اور برسہا برس سے گاڑی چلانے والے بھی لائسنس بنوانے پر مجبور ہوئے ہیں لیکن لائسنس بنانے کا عمل اس قدر سست اور پیچیدہ ہے کہ شہری لمبی قطاروں میں گھنٹوں انتظار کے بعد بھی ناکام لوٹ رہے ہیں۔

ایسا ہی ایک سنٹر ارفع کریم ٹاور پر قائم ہے، وہاں موجود ایک شہری محمد افضل نے،  جو کہ پک اپ ڈرائیور ہے، نے بتایا کہ وہ رات گیارہ بجے سے چوہنگ سینٹر کے باہر موجود ہے اور دوپہر ہونے کو ہے، مگر اب تک اس کی باری نہیں آئی، پہلے رات کو شدید رش تھا، کہا گیا کہ صبح لائین میں لگ جانا،  اس کے بعد صبح کہا گیا کہ کمپیوٹر کام نہیں کر رہے، افضل نے کہا کہ وہ پک اپ ڈرائیور ہونے کی وجہ سے دیہاڑی دار طبقے سے تعلق رکھتا ہے، لائسنس کے لیے اس طویل انتظار نے اس کی دیہاڑی بھی ختم کی اور کام بھی نہیں ہوا۔

لبرٹی چوک پر قائم سنٹر میں لائسنس بنوانے کی تگ و دو کرتے ابجد حسین نے بتایا کہ تشہیر کی جا رہی تھی کہ فیملی کے ساتھ آئیں اور بالغ بچوں اور اپنا لائسنس اپلائی کر لیں مگر یہاں خواتین کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے میری درخواست ہے کہ کوئی اپنی فیملی کو نہ لے کر آئے۔

چوہنگ سینٹر میں بھی لائسنس بنوانے کے لیے انتظار اور خواری کی صورت ایسی ہی تھی جہاں لوگ کم از کم دو کلومیٹر تک تین لائینوں میں موجود تھے۔

شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت سینٹرز اور ان میں تعینات عملے کی تعداد میں اضافہ کرے یا پھر سڑکوں پر سختی میں کمی لائی جائے ،اس کے علاوہ ٹریفک آئی ٹی کے عملہ پر بھی سستی کا الزام لگایا گیا لوگوں کی بڑی تعداد اور لائسنسنگ عملہ کی جانب سے بھی بتایا گیا کہ تین سے چار گھنٹے تک سسٹم بند رہنے کا بہانہ معمول بن چکا ہے۔

شدید مایوس اور انتظار سے اکتائے شہریوں نے دھمکی دی کہ اگر سڑکوں پر مقدمات اور خدمت سنٹرز پر حیلے بہانے جاری رہے تو لوگ جلد خودکشی پر مجبور ہوں گے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین