Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

سائفر کیس۔ الزام کاپی گم کرنے کا نہیں، متن پبلک کرنے کا ہے، جسٹس یحیٰ آفریدی، درخواست ضمانت قابل سماعت قرار

Published

on

سپریم کورٹ  نے چیئرمین پی ٹی آئی ضمانت کی درخواست کو قابل سماعت قرار  دیتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے، جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دئیے کہ الزام بنیادی طور پر کاپی گم ہونے کا نہیں ہے اس کا متن پبلک کرنے کا ہے۔۔درخواست گزار کے مطابق این ایس سی کی دوسری میٹنگ تک سائفر کی کاپی گم نہیں ہوئی تھی۔ دوران سماعت ایف آئی اے تفتیشی افسر کے بغیر نوٹس پیش ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہارکیا۔

چئیرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے موقف اپنایا کہ چیئرمین  پی ٹی  آئی نے اعظم خان کو سائفر کو غلط رنگ دینے کا کہااور چیئرمین پی ٹی آئی نے بالواسطہ یا بلا واسطہ ریاست کو نقصان پہنچایا ۔ کیس میں اسد عمر کو چھوڑ دیا گیا اوراعظم خان کو ملزم سے گواہ بنادیا گیا۔ سائفر ڈی کلاسیفائی ہونے کے بعد سیکرٹ دستاویز نہیں تھا۔

جسٹس یحیی آفریدی نے استفسار کیا کہ ڈی کلاسیفائی ہونے سے پہلے کیا سائفر کو ملزم نے دکھایا، جس پر سلمان صفدر نے بتایا کہ اس دوران سائفر کسی کو نہیں دکھایا گیا۔جو دفعات لگائی گئیں وہ جاسوسی جیسے جرائم پر لگتی ہیں،تحقیقات میں کہیں نہیں بتایا گیا کہ کہاں جاسوسی ہوئی،یا کسی دشمن ملک کو فائدہ پہنچا۔سائفر کو ڈی کلاسیفائی قانون کے مطابق کیا گیا اور نیشل سیکیورٹی کمیٹی میں پیش کیا گیا۔

جسٹس یحیی افریدی نے کہا کہ الزام بنیادی طور پر کاپی گم ہونے کا نہیں ہے اس کا متن پبلک کرنے کا ہے،کیا قانون کے مطابق یہ کیس قابل ضمانت ہے۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے کہا کہ سائفر دفتر خارجہ کے پاس ہے تو پھر ملزم سے ریکور کیا کرنا ہے ؟

سپریم کورٹ نے ریاست اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کردیا اور سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین