Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

کھیل

آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ کے انکار کے بعد کامن ویلتھ گیمز 2026 خطرے میں پڑ گئیں

Published

on

آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ نے کامن ویلتھ گیمز 2026 کی میزبانی سے معذرت کر تے ہوئے کنٹریکٹ منسوخ کردیا ہے جس کے بعد ان کھیلوں کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا ہے۔

کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن کو اپریل 2022 میں میزبان کی تلاش تھی اور آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ نے رضاکارانہ طور پر میزبانی قبول کی تھی۔

ریاست وکٹوریہ کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ گیمز پر متوقع لاگت کا تخمینہ تین گنا بڑھ گیا ہے جو ریاست کی برداشت سے باہر ہے،

کامن ویلتھ گیمز نے ریاست وکٹوریہ کے فیصلے کو انتہائی مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے پرعزم ہیں۔

کامن ویلتھ گیمز  کثیر کھیلوں کا ٹورنامنٹ ہے جو ہر چار سال بعد ہوتا ہے۔ یہ کھیلیں صرف دوسری جنگ عظیم کے دوران منسوخ ہوئیں۔

کھیلوں میں حصہ لینے کے اہل ہونے کے لیے دولت مشترکہ کے 56 اراکین میں ہونا ضروری ہے۔ دولت مشترکہ کے بیشتر ممالک کبھی برطانوی سلطنت کا حصہ تھے۔

ریاست وکٹوریہ کے وزیراعظم نے کہا کہ جب گزشتہ سال میزبانی کے لیے ان سے رابطہ کیا گیا تھا تو انہیں خوشی ہوئی لیکن اس قیمت پر نہیں۔

منتظمین نے اس ٹورنامنٹ پر اخراجات کا تخمینہ 2.6 ارب آسٹریلوی ڈالرز لگایا تھا لیکن اب اس کی متوقع لاگت 6 ارب آسٹریلوی ڈالر ہو گئی ہے۔

ریاست وکٹوریہ کے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ نہ صرف لاگت دوگنا سے بھی بڑھ گئی ہے بلکہ اس سے متوقع معاشی فوائد سے بھی بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، میں نے اس کام میں بہت مشکل فیصلے کیے ہیں۔ یہ ان میں سے ایک نہیں ہے، یہ ساری قیمت ہے اور کوئی فائدہ نہیں ہے۔

حکومت اب بھی اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کو مکمل کرے گی جس کا اس نے کھیلوں سے پہلے وعدہ کیا تھا، جبکہ اس رقم کا استعمال اب وہ ہاؤسنگ اور سیاحت کے اقدامات پر کر رہی ہے۔

مسٹر اینڈریو نے کہا کہ حکومت نے سی جی ایف کو اپنے فیصلے سے آگاہ کرنے سے پہلے گیمز کو میلبورن منتقل کرنے سمیت "ہر آپشن” پر غور کیا ہے

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین