Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

ایبٹ آباد آپریشن کے اہم کردار شکیل آفریدی کا کیس ری اوپن کرنے کا فیصلہ، فاٹا ٹربیونل بحال

Published

on

طویل عرصہ سے سماعت کے منتظر ایبٹ آباد آپریشن کے اہم کردار ڈاکٹر شکیل آفریدی کے کیس کو ری اوپن کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ پشاور ہائیکورٹ نے 11مخصوص کیسز کےلئے دوبارہ ایف سی آر دورکا فاٹا ٹریبونل قائم کردیا۔

 ذاکر حسین آفریدی ٹریبونل کے چیئرمین ہونگے۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی سمیت مخصوص گیارہ کیسز پر فیصلے کے بعد اپیل کا حق پشاور ہائیکورٹ یا سپریم کو دیا جائےگا۔ 2018ءمیں فاٹا ٹریبونل کو انضمام کے بعد ختم کردیا تھا۔

ڈاکٹر شکیل آفریدی کا تعلق پاکستان کے قبائلی علاقوں سے ہے۔ وہ امریکا کے لیے اس وقت اہم اثاثہ ثابت ہوئے، جب انہوں نے بن لادن کی رہائش گاہ کی شناخت کر لی۔ امریکیوں کو بس تھوڑا بہت ثبوت چاہیے تھا کہ اس گھر میں دنیا کا مطلوب ترین دہشت گرد رہائش پذیر تھا۔

شکیل آفریدی نے پولیو کے خلاف ایک مہم کا حصہ بن کر اسامہ بن لادن کا ڈی این اے امریکیوں کو پہنچایا اور یہی بات فوجی آپریشن کی وجہ بنی۔ امریکی فوجی آپریشن کے چند ہی ہفتوں بعد پاکستانی حکام نے شکیل آفریدی کو گرفتار کر لیا تھا۔

ان کو امریکی فوجی آپریشن کے ساتھ کسی تعلق کا قصور وار نہیں ٹھہرایا گیا تھا لیکن ایک قبائلی عدالت نے نو آبادیاتی دور کے ایک قانون کے تحت ان کو ایک شدت پسند گروہ کو پیسہ فراہم کرنے کے جرم میں 33 سال کی قید سنا دی تھی۔

امریکا میں کئی حکومتیں ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کے مطالبے کر چکی ہیں اور کئی مرتبہ قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں بات چیت بھی ہوئی لیکن کبھی بھی شکیل آفریدی کی رہائی کے حوالے سے کوئی ڈیل نہ ہو سکی۔

شکیل آفریدی کے کام کی وجہ سے پاکستان کو اب بھی شدید نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ پاکستان میں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم آج بھی متنازع ہے۔ بہت سے پاکستانی اپنے بچوں کو پولیو کے حفاطتی قطرے نہیں پلوانا چاہتے اور ملک میں کئی پولیو ورکرز دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

پچھلے ماہ امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بدلے شکیل آفریدی کو نکالنے کی تجویز بھی سامنے آئی تھی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین