Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

سفارتی کشیدگی، نئی دہلی نے شہریوں کو کینیڈا میں محتاط رہنے کی ہدایت کردی،کینیڈین گلوکار کا دورہ انڈیا منسوخ

Published

on

ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر بڑھتے ہوئے تنازع پر بھارت اور کینیڈا کے تعلقات مشکل کا شکار ہیں، بھارت نے ہندوستان نے کینیڈا میں اپنے شہریوں سے احتیاط برتنے کی تاکید کی ہے۔

ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا، "کینیڈا میں بڑھتی ہوئی بھارت مخالف سرگرمیوں اور سیاسی طور پر قابل مذمت نفرت انگیز جرائم اور مجرمانہ تشدد کے پیش نظر، وہاں کے تمام ہندوستانی شہریوں اور سفر پر غور کرنے والوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ انتہائی احتیاط برتیں۔”

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے کینیڈا کے ان شبہات کو یکسر مسترد کر دیا ہے کہ اس قتل میں نئی دہلی کے ایجنٹوں کا تعلق تھا۔

وزارت نے بیان میں مزید کہا، "کینیڈا میں سیکورٹی کے بگڑتے ہوئے ماحول کو دیکھتے ہوئے، خاص طور پر ہندوستانی طلباء کو انتہائی احتیاط برتنے اور چوکس رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔”

2018 سے کینیڈا میں بین الاقوامی طلباء میں بھارت کے طلبہ کی تعداد سب سے زیادہ رہی ہے۔کینیڈین بیورو آف انٹرنیشنل ایجوکیشن کا کہنا ہے کہ یہ تعداد گزشتہ سال 47 فیصد بڑھ کر تقریباً 320,000 ہو گئی، جو کہ کل بیرون ملک مقیم طلباء کا تقریباً 40 فیصد بنتا ہے۔

بدھ کے روز، ایک نجی تفریحی کمپنی، BookMyShow نے کینیڈا کے گلوکار شوبھنیت سنگھ کے ہندوستان کے دورے کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔

کینیڈا کے حکام نے ابھی تک یہ بتانے سے انکار کیا ہے کہ انہیں کیوں لگتا ہے کہ نجر کے قتل میں ہندوستان کا تعلق ہوسکتا ہے۔

ہندوستان کی مرکزی حزب اختلاف کانگریس پارٹی نے بھی حکومت کے الزامات کو مسترد کرنے کی حمایت کی اور ملک کی خودمختاری کو لاحق خطرات کے خلاف موقف اختیار کرنے پر زور دیا۔

کانگریس کے ایک سینئر قانون ساز ابھیشیک منو سنگھوی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا، "ٹروڈو کی جانب سے دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کا دفاع بالکل شرمناک ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ کینیڈا کی موجودہ حکومت خالصتانی ہمدردوں کے ساتھ  کس قدر جڑی ہوئی ہے۔”

نئی دہلی، جو شورش کے کسی بھی احیاء سے محتاط رہتی ہے، کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں پر طویل عرصے سے ناخوش ہے اور اس پر زور دیا ہے کہ وہ ہندوستان مخالف عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔

بھارت کی بیرونی جاسوسی ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالائسز ونگ کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں ایک بھارتی سفارت کار کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا۔ اے ایس دولت نے کہا کہ ہم یہ چیزیں نہیں کرتے، میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں ہم لوگوں کو قتل کرنے کے قریب بھی نہیں جاتے۔

ہندوستانی ریاست پنجاب سے باہر سکھوں کی سب سے بڑی آبادی کینیڈا میں ہے، جہاں 2021 کی مردم شماری میں تقریباً 770,000 لوگوں نے سکھ مذہب کو اپنے مذہب کے طور پر رپورٹ کیا۔

کچھ ہندوستانی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اوٹاوا سکھ مظاہرین کو نہیں روکتا کیونکہ وہ سیاسی طور پر بااثر گروپ ہیں۔

انڈین ایکسپریس اخبار نے ایک اداریے میں کہا کہ "ٹروڈو سکھ برادری کے انتہاپسندوں کے ساتھ کھیل کر زہریلی گھریلو سیاست میں ملوث دکھائی دے رہے ہیں،” انڈین ایکسپریس اخبار نے ایک اداریہ میں کہا کہ اس تنازع کو ختم کیا جائے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین