Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

کھیل

کرکٹ چھوڑنے کے بعد دوبارہ کھیلنا نہیں چاہوں گا،کوئنٹن ڈی کاک ون ڈے کا آخری ورلڈ کپ کھیلیں گے

Published

on

کوئنٹن ڈی کاک ایک کرکٹ سے دور رہ کر مچھلی پکڑنے اور گولف کھیل کر زندگی کا لطف لیتے ہیں ہے، انہوں نے 30 سال کی عمر میں کافی وقت بین الاقوامی کرکٹ میں وقت گزارا ہے۔

شاندار سٹرک کھیلنے والے بلے باز کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی کافی کرکٹ کھیل چکے ہیں۔

انہوں نے 2022 میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی، اور کرکٹ ورلڈ کپ ان کے ایک روزہ بین الاقوامی کیریئر کا اختتام ہوگا۔ وہ ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچوں کے لیے دستیاب رہیں گے۔

توقع ہے کہ ڈی کاک دسمبر میں بھارت کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز نہیں کھلیں گے گے کیونکہ انہوں نے آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں کھیلنے کا معاہدہ کیا ہے۔

کرکٹ جنوبی افریقہ نے بظاہر اس حقیقت کو تسلیم کر لیا ہے کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ اسٹار کھلاڑی اگلے سال ویسٹ انڈیز اور امریکا میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹس کے لیے دستیاب ہوں تو انہیں لچک دکھانی پڑے گی۔

ڈی کوک نے پہلی بار گاؤٹینگ صوبائی ٹیم کے لیے 15 سالہ اسکول کے لڑکے کے طور پر ڈرہم کی ایک ٹورنگ ٹیم کے خلاف میچ میں کھیلا۔ انہوں نے لسٹ اے میں 16 سال کی عمر میں ڈیبیو کیا، 17 سال کی عمر میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی اور اپنی 20 ویں سالگرہ کے صرف چار دن بعد ایک ٹی 20 انٹرنیشنل میں جنوبی افریقہ کے لیے کھیلے۔

15 سالہ ڈی کاک جب ڈرہم کے خلاف میچ میں بیٹنگ کے لیے گئے تو انگلینڈ کے فاسٹ بالر سٹیو ہارمیسن، لیام پلنکٹ اور گراہم اونیز اٹیک پر تھے لیکن ڈی کاک نے تھائی پیڈ لگانے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ ڈک کاک سے اس پر بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ مجھے حقیقت میں یاد نہیں آ رہا لیکن شاید یہ سچ ہو۔

انہوں نے ہر سطح پر تقریباً فوری کامیابی حاصل کی اور 21 سال کے ہونے سے پہلے ہی بھارت کے خلاف مسلسل تین ایک روزہ بین الاقوامی سنچریاں بنائیں۔

ورلڈ کپ سے پہلے ان کی ایک روزہ سنچریوں کی تعداد 17 ہے، انہوں نے ہمیشہ بیٹنگ کا آغاز کیا اور ہمیشہ تیز رفتار سے اسکور کیا۔

انہوں نے چھ ٹیسٹ سنچریاں اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ایک سنچری سکور کی۔

وہ 2021 میں متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں ایک میچ سے محروم ہوئے جب انہوں نے بلیک لائیوز میٹر موومنٹ کے ساتھ ہمدردی میں سی ایس اے کے آخری لمحات کے حکم کی تعمیل کرنے سے انکار کیا۔

یہ واقعہ تینوں فارمیٹس میں جنوبی افریقہ کی کپتانی کے بعد پیش آیا۔

وہ قائدانہ کردار میں کبھی بھی مکمل طور پر پرسکون نظر نہیں آئے اور تسلیم کرتے ہیں، “مجھے کپتانی میں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن میں اسے کسی اور کوسونپ کر بہت خوش تھا۔ یہ واقعی میرے کردار میں نہیں ہے۔”

ان دنوں ویڈیوز کو دیکھ کر بیٹنگ اور بالنگ کی تیاری کا رواج عام ہے لیکن ڈی کاک نے کبھی میچز کی تیاری کے لیے ویڈیوز نہیں دیکھیں۔

یہی اس کا فلسفہ ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ میں بنیادی طور پر وہی کھیلتا ہوں جو میرے سامنے ہے۔ آپ ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں، لیکن یہ میدان میں ہونے جیسا نہیں ہے۔

جب وہ کھیل سے دور ہوتے ہیں تو کرکٹ یا پریکٹس کے متعلق بالکل نہیں سوچتے۔

وہ کیپ ٹاؤن سے تقریباً پانچ گھنٹے کی مسافت پر واقع ایک مشہور سیاحتی شہر کنیسنا میں رہتے ہیں، جہاں کرکٹ کو آسانی سے بھلایا جا سکتا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ مجھے گولف، ماہی گیری، اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنا پسند ہے، جب میں گھر میں ہوتا ہوں تو میں بلے کو نہیں چھوتا۔ ہم اتنی کرکٹ کھیلتے ہیں کہ یہ سائیکل چلانے جیسا ہے۔ جب میں ٹیم کے ساتھ آتا ہوں تو ایک دو بار نیٹ پریکٹس اور پھر میں کھیلنے کے لیے تیار ہوں۔

ہم تقریباً ہر روز ایک دوسرے سے ملتے ہیں کیونکہ ہم ایک ہی کمپلیکس میں رہتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ میں ورلڈ کپ میں اپنے بہترین شاٹ کھیلوں گا اور آئی سی سی ایونٹ کا آغاز کرنا چاہتا ہوں۔اس کے بعد اس کھیل سے دور ہونے سے پہلے زیادہ سے زیادہ پانچ یا چھ سال تک ٹی 20 کرکٹ کھیل سکتا ہوں۔

وہ کہتے ہیں جب میں کھیلنا چھوڑ دوں گا تو میں اپنے آپ کو کسی بھی طرح سے کھیل میں شامل نہیں کروں گا کیونکہ میں کرکٹ کے بعد کی زندگی جینا چاہتا ہوں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین