Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

کھیل

جنوبی افریقا ٹیم سے توقعات کم لیکن وہ ڈارک ہارس ثابت ہو سکتے ہیں

Published

on

کرکٹ ورلڈ کپ کی ٹرافی گزشتہ برسوں میں جنوبی افریقہ کے لیے خواب ثابت ہوئی ہے، جس میں ٹیم نے مسلسل ناکامیوں کے بعد “چوکرز” کا ٹیگ حاصل کیا، اور اس سال بھی جنوبی افریقا کی ٹیم کامیابی کی کم توقع کے ساتھ ہندوستان پہنچی ہے۔

جنوبی افریقہ کے پاس حقیقی میچ ونر ہیں، ایسے کھلاڑی جو  کسی بھی بڑے مرحلے میںکچھ کر کے دکھا سکتے ہیں، لیکن کیا ان کے پاس نمبر ایک سے 11 تک ایسے کھلاڑی ہیں جو ہندوستانی کنڈیشنز میں تسلسل کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔

وہ ٹورنامنٹ میں آٹھ مقابلوں میں چار بار سیمی فائنل میں پہنچ چکے ہیں اور انہیں ورلڈ کپ ٹائٹل کے لیے بالکل بھی پرے نہیں رکھا جا سکا، وہ اس گیم کے ڈارک ہارس ثابت ہو سکتے ہیں۔

گزشتہ سال کے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں ہالینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد جنوبی افریقہ کو جھٹکا لگا۔ کپتان ٹیمبا باوما نے کہا کہ  ہم ایک دوسرے کو چیلنج کر رہے ہیں کہ اس بات کو یقینی بنائیں ہمیں احساس ہے،اور ہم چیزوں کو معمولی نہیں سمجھ رہے ہیں، لیکن ہمیں حقیقی، عملی طریقے تلاش کرنے کی بھی ضرورت ہے کہ ہمیں اس احساس کو برقرار رکھنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا کرنا ہے کہ ہماری نظر گیند پر ہے، اور ہم موجودہ لمحے میں زیادہ سے زیادہ رہنے کی کوشش کرتے ہیں

ان کے پاس ڈیوڈ ملر، ہینرک کلاسن، ایڈن مارکرم اور کوئنٹن ڈی کاک میں کھیل کے سب سے زیادہ طاقتور ہٹرز ہیں۔ کیشو مہاراج اور تبریز شمسی کی صورت میں دو تجربہ کار اسپنرز ہیں، مارکرم کے ساتھ تیسرا آپشن ہے۔

لیکن ان کا فاسٹ بالنگ اٹیک کمزور ہے، کاگیسو ربادا اور لنگی نگیڈی میں تسلسل کی کمی ہے اور اینرچ نوٹیج کا ورلڈ کپ سے پہلے انجرڈ ہنا ان کے لیے بھاری نقصان ہے۔

باوما نے کہا، انریچ کے ساتھ سب سے بڑی چیز تجربہ اور ٹیم کے اندر ان کی قیادت ہے۔ اس قیادت کا متبادل نہیں ہے۔ اگر ہم اب بھی فاسٹ بالنگ کے ساتھ جانے کا فیصلہ کرتے ہیں تو، جیرالڈ کوٹزی یہ کردار ادا کر سکتے ہیں لیکن اس کے پاس اینریچ کا تجربہ نہیں ہے، لیکن وہ صرف کھیل کر ہی حاصل کر سکے گا۔

ٹیم کے دو حقیقی آل راؤنڈرز، مارکو جانسن اور اینڈائل پھہلوکوایو بالنگ اور بیٹنگ دونوں میں کسی بھی طرح کے حالات میں پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اگر جنوبی افریقا کی ٹیم کے تمام کھلاڑی تسلسل کے ساتھ کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوتے ہیں تو ٹائٹل حاصل کرنے سے انہیں کوئی روک نہیں سکتا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین