Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

فضل الرحمان کی کابل میں افغان نائب وزیراعظم سے ملاقات، مولوی ہیبت اللہ سے ملنے قندھار بھی جائیں گے

Published

on

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان افغان حکومت کی دعوت پرکابل پہنچ گئے ہیں، جہاں انہوں نے نائب وزیراعظم افغانستان مولوی عبدالکبیر سے ملاقات کی۔

اس سے قبل ترجمان جے یو آئی کے مطابق مولانا فضل الرحمان افغانستان روانہ ہوگئے ہیں، ان کے ہمراہ پارٹی رہنماؤں پر مشتمل وفد بھی روانہ ہوا۔

ایک انگریزی روزنامے کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ وہ قندھار بھی جائیں گے جہاں ان کی افغان طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ سے ملاقات ہوگی۔ طالبان سربراہ غیرملکی رہنماؤں سے بہت کم ملتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان پچھلی مرتبہ دس برس قبل 2013 میں کابل گئے تھے جب وہاں حامد کرزئی کی حکومت تھی۔

ہفتہ کو اسلام آباد میں صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہیں دورے کی دعوت طالبان سربراہ کی منظوری سے دی گئی ہے اور وہ ان سے ملیں گے۔

جب پوچھا گیا کہ کیا وہ ٹی ٹی پی کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھائیں گے تو انہوں نے کہا کہ ہاں، اس کا امکان ہے، ہم اپنا تعلق خیر سگالی کے لیے استعمال کریں گے۔

اس سوال پر کہ کیا وہ دورے کے دوران حکومت کی نمائندگی کریں گے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دورے کا انتظام ان کی پارٹی نے کیا ہے لیکن انہوں نے دفتر خارجہ اور متعلقہ حکومتی عہدیداروں کو سے رابطے کیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دفترخارجہ نے تین جنوری کو ان کے لیے ایک بریفنگ کا اہتمام کیا جس میں انہیں پاکستان کے موقف اور مطالبات سے آگاہ کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انہیں اندازہ ہوا کہ حکام ان کے دورے کو اہمیت دے رہے ہیں اور حکومت ان سے رابطے میں ہے۔

جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ افغان طالبان کو پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کریں گے۔

کیا اس دورے سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کم ہوگی؟ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس کا انحصار پاکستان اور طالبان حکومت پر ہے، اگر وہ برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں تو پیچیدہ معاملات بھی حل ہوسکتے ہیں لیکن اگر ارادہ نہیں تو چھوٹی باتیں بھی بڑی ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام کی جانب سے جو اشارے انہیں ملے ہیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا دورہ نتیجہ خیز ہوگا جب کہ افغٓان حکام بھی اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کے دورے سے چند روز قبل ہی افغانستان کے ایک وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔

افغان وفد میں افغان وزارت دفاع، اطلاعات اور انٹیلی جنس حکام شامل تھے جس نے وفد پاکستانی حکام سے دو طرفہ مذاکرات کیے۔

وفد کی قیادت سینئر طالبان رہنما اور گورنر قندھار ملا شیرین اخوند نے کی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین