Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

ایف بی آر نے ارکان پارلیمنٹ، ججز، گریڈ 17 سے اوپر کے افسروں کی ٹیکس تفصیلات شیئر کرنے سے انکار کر دیا

Published

on

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 216 کو جواز بناتے ہوئے نمایاں سیاسی شخصیات اور اہم سرکاری عہدیداروں ( پولیٹیکل ایکسپوزڈ پرسنز) کی جانب سے کیپیٹل ویلیو ٹیکس، سیکشن 7 ای کے تحت سپر ٹیکس کی ادائیگیوں کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔

ٹیکس وکیل وحید شہزاد بٹ نے پاکستان انفارمیشن کمیشن ( پی آئی سی) میں ایف بی آر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے کہ ادارہ اہم معلومات کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔

پولیٹیکل ایکسپوزڈ پرسنز کی ٹیکس تفصیلات شیئر نہ کرنے پر پی آئی سی نے سیکرٹری ایف بی آر کو وضاحت کے لیے طلب کر لیا ہے۔ایف بی آر نے پاکستان انفارمیشن کمیشن کے ذریعے گریڈ 17 تا 22 کے افسروں، ان کی بیگمات، بچوں کی ٹیکس تفصیلات مانگی گئی تھیں۔

ایڈووکیٹ وحید شہزاد بٹ کی جانب سے انفارمیشن ایکٹ 2017 کے تحت تفصیلات مانگی گئیں لیکن ایف بی آر نے طویل عرصہ چپ سادھے رکھی، وحید شہزاد بٹ کا کہنا ہے کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کمزور قانون ہے اور ایف بی آر انتہائی بنیادی معلومات دینے سے انکاری ہے۔

ٹیکس وکیل نے پولیٹیکل ایکسپوزڈ پرسنز کی جانب سے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے سی وی ٹی اور سپر ٹیکس کی تفصیلات کی درخواست دی تھی۔ پولیٹیکل ایکسپوزڈ پرسنز میں ارکان قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلیوں کے ارکان، سینیٹرز،صدر پاکستان، وفاقی وزرا، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز، تمام وفاقی اور صوبائی محتسب، چیف الیکشن کمشنر، الیکشن کمیشن کے ارکان اور چیئرمین نیب وغیرہ شامل ہیں۔

ایف بی آر کے انکاری خط میں کہا گیا ہے: “مجھے یہ کہنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ آپریشن ونگ افراد بشمول BPS-17 اور اس سے اوپر کے اعلیٰ سطح کے سرکاری افسران اور سرکاری ملازمین، ان کی شریک حیات، ان کے بچوں یا بینامیداروں کا کوئی ڈیٹا محفوظ نہیں رکھتا ہے۔

“مزید سیکشن 216 کسی بھی فرد یا اتھارٹی کو ٹیکس دہندگان کی معلومات کے افشاء کو منع کرتا ہے سوائے ان کے جو آرڈیننس کے سیکشن 21 کے ذیلی سیکشن 3 میں واضح طور پر مذکور ہیں۔ چونکہ درخواست دہندہ اس کی رعایت کا احاطہ نہیں کرتا ہے۔ لہذا، خفیہ رکھی گئی معلومات کو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 216 کی پیروی میں ظاہر نہیں کیا جا سکتا،”

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین