Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

چوتھی بار وزیراعظم مسلط ہونے کی کوشش کرنے والا پھر کہہ رہا ہوگا مجھے کیوں نکالا؟ بلاول بھٹو زرداری

Published

on

پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو نشانے پر رکھتے ہوئے کہا ہے کہ جنہوں نے اس کو  پہلی مرتبہ وزیراعظم بنایا ان سے ہی لڑ پڑا،دوسری مرتبہ پھر وزیراعظم بنا ان سے ہی لڑ پڑا  جنہوں نے وزیراعظم بنایا،تیسری مرتبہ آر او الیکشن ہوئے پھر یہ ان سے لڑ پڑا جنہوں نے وزیراعظم بنایا،اب یہ چوتھی مرتبہ خود کو مسلط کرانے کی کوشش کررہا ہے،یہ دوبارہ وزیراعظم بنا تو 6 ماہ بعد کہے گا مجھے کیوں نکالا، ابھی کہتا ہے مجھے کیوں نکالا پھر کہے گا مجھے کیوں بلایا،

 لاڑکانہ میں انتخابی جلسے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پورے ملک کا دورہ کرنے کے بعد آج لاڑکانہ میں جلسہ کررہے ہیں،پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان، کراچی سے مہم چلانے کے بعد واپس آیا ہوں،سب سے پہلے لاڑکانہ کے عوام کا شکر گزار ہوں،لاڑکانہ نے ہمارے خاندان اور سیاسی جماعت کیساتھ جو وفاداری دکھائی تاریخ رقم کی، لاڑکانہ کے عوام جب وزیراعظم بناتے ہیں تو پھر پورے ملک کی ترقی ہوتی ہے، لاڑکانہ وزیراعظم بناتا ہے تو پاکستان ایٹمی طاقت بن جاتا ہے،لاڑکانہ وزیراعظم بناتا ہے تو پھر پاکستان پوری مسلم امہ کی قیادت کرتا ہے،جب لاڑکانہ وزیراعظم بناتا ہے تو پوری دنیا اس کی بات مانتی ہے، لاڑکانہ وزیراعظم بناتا ہے تو پسماندہ طبقات کی نمائندگی ہوتی ہے،لاڑکانہ کا منتخب وزیراعظم عوام کی ترقی کی بات کرتا ہے دوستوں کی نہیں،لاڑکانہ وزیراعظم منتخب کرتا ہے تو مزدوروں کو محنت کا صلہ بھی ملتا ہے،لاڑکانہ وزیراعظم منتخب کراتا ہے تو ملک کے نوجوانوں کو روزگار بھی ملتا ہے،لاڑکانہ وزیراعظم بناتا ہے تو ملک کا سفید پوش طبقہ بھی ترقی کرتا ہے،لاڑکانہ وزیراعظم بناتا ہے تو ملک کے چھوٹے تاجر بھی ترقی کرتے ہیں، بڑے عرصے سے اس ملک نے لاڑکانہ کا وزیراعظم نہیں دیکھا۔

سابق وزیر خارجہ نے حریف جماعتوں سے متعلق کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں جو الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں ماضی کا حصہ بن چکی ہیں، یہ جماعتیں اب اپنی آخری اننگز کھیل رہی ہیں، ہم نے سب کو بھگتا ہے،وزیراعظم بننے سے پہلے کچھ کہتے ہیں اور بننے کے بعد کچھ اور کرتے ہیں،عوام کو پتہ ہے لاڑکانہ کا وزیراعظم جو وعدہ کرتا ہے اس پر عمل کرتا ہے،پرانے سیاستدان نفرت اور تقسیم کے علاوہ کچھ نہیں جانتے، پرانے سیاستدان اس ملک کو نفرت کی سیاست کی وجہ سے خطرے میں ڈال رہے ہیں، ان لوگوں نے سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا، سیاست کو گالی بنادیا ہے، ٓج پورا ملک مایوس ہے کہ کیا ہماری یہ ہی قسمت ہے کہ ان ہی شکلوں کو دیکھنا ہے،ہماری معیشت کو نقصان ان پرانے سیاستدانوں کی انا کی وجہ سے ہوا ہے،ان لوگوں نے اپنی ذاتی دشمنی کی وجہ سے جمہوریت، وفاق کو نقصان پہنچایا،

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چوتھی بار وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھنا چاہتے ہیں لیکن جمہوریت کیساتھ کیا کررہے ہیں،ان کی ضد کی وجہ سے معیشت کیساتھ کیا ہورہا ہے، عوام کی فکر ہی نہیں ہے، ان کی ذاتی دشمنی کی وجہ سے ہمیں تباہی کی طرف دھکیلا گیا ہے، ان لوگوں نے عوام کو اپنا منشور تک نہیں بتایا،انتخابی مہم چلائی نہ عوام کے پاس گئے کہ ہمیں ووٹ دیں، یہ لوگ پاکستان کے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں،ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان کے عوام باشعور ہیں، عوام ان کو بھی پہچانتے ہیں اور ان کے طریقہ کار کا بھی پتہ ہے،جنہوں نے اس کو  پہلی مرتبہ وزیراعظم بنایا ان سے ہی لڑ پڑا،دوسری مرتبہ پھر وزیراعظم بنا ان سے ہی لڑ پڑا  جنہوں نے وزیراعظم بنایا، تیسری مرتبہ آر او الیکشن ہوئے پھر یہ ان سے لڑ پڑا جنہوں نے وزیراعظم بنایا،اب یہ چوتھی مرتبہ خود کو مسلط کرانے کی کوشش کررہا ہے،یہ دوبارہ وزیراعظم بنا تو 6 ماہ بعد کہے گا مجھے کیوں نکالا، ابھی کہتا ہے مجھے کیوں نکالا پھر کہے گا مجھے کیوں بلایا،8 فروری کو تیر پر ٹھپہ لگائیں تاکہ ہم مل کر شیر کا شکار کریں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین