ٹاپ سٹوریز
وارث چاہیں تو عدالتی کارروائی میں شامل ہو سکتے ہیں، ذوالفقار بھٹو صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ کا حکم
ذوالفقار علی بھٹو صدارتی ریفرنس میں آج کی سماعت پر سپریم کورٹ نے حکم نامہ جاری کریا۔
تحریری آرڈر میں کہا گیا کہ عدالتی معاونین کو نوٹس جاری کرکے جواب لیا جائے گا،آرٹیکل 186 کے تحت صدارتی ریفرنس دائر کیا گیا،آخری بار صدارتی ریفرنس 2012 میں سنا گیا،بدقسمتی سے یہ ریفرنس اس کے بعد سنا نہیں گیا اور زیر التوا رہا،اٹارنی جنرل سے پوچھا گیا کیا صدارتی ریفرنس کبھی واپس لیا گیا،اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ریفرنس نہ پہلے واپس لیا گیا نہ موجودہ صدر نے واپس لیا،عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل نے ریفرنس پڑھ کر سنایا۔
حکم نامہ میں مزید کہا گیا کہ ریفرنس میں مقرر کیے گئے کچھ معاونین کا انتقال ہوچکا ہے، ایک معاون علی احمد کرد عدالت موجود ہیں، معاونت پر بھی رضا مندی لی،مخدوم علی خان کے معاون وکیل نے بتایا ہے کہ وہ معاونت کیلئے تیار ہے،فاروق ایچ نائیک نے بلاول بھٹو کی جانب سے فریق بننے کی درخواست دی،فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ ذوالفقار بھٹو کی صرف ایک بیٹی زندہ ہیں،عدالت کو بتایا گیا کہ ذوالفقار بھٹو کے 8 پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں ہیں،ورثا کی جانب سے جو بھی وکیل کرنا چاہے تو کر سکتا ہے۔
عدالتی آرڈر میں کہا گیا کہ بلاول بھٹو کی جانب سے براہ راست نشریات کی بھی درخواست دائر کی گئی،براہ راست نشریات کی درخواست غیر مؤثر ہو چکی،آرٹیکل 186 کے سکوپ کا معاملہ توجہ طلب ہے،کس نوعیت کی رائے دی جاسکتی ہے یہ بھی اہم معاملہ ہے، معاملے کے قابل سماعت ہونے پر فوجداری اور آئینی ماہرین کی رائے کیا ہوگی،جسٹس (ر) منظور ملک کو بھی عدالتی معاون مقرر کیا جاتا ہے، عدالتی معاون تحریری یا زبانی طور پر معاونت کرسکتے ہیں،خواجہ حارث بطور ایڈووکیٹ جنرل پنچاب اس کیس کا حصہ رہ چکے ہیں،خواجہ حارث کو عدالتی معاون مقرر کیا جاتا ہے، سلمان صفدر، رضا ربانی، خالد جاوید، زاہد ابراہیم اور یاسر قریشی بھی معاون مقرر کرتے ہیں۔
اس سے پہلے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی اور یہ سماعت سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر لائیو نشر کی گئی۔
پیپلزپارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک اور اٹارنی جنرل منصورعثمان عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سپریم کورٹ میں موجود رہے۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان نے کہا کہ ریفرنس 15 صفحات پر مشتمل ہے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ صدارتی ریفرنس میں صدر صاحب ہم سے کیا چاہتے ہیں؟
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ کون سے صدر نے یہ ریفرنس فائل کیا ہے؟
اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آصف زرداری نے بطور صدر یہ ریفرنس بھجوایا تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آصف زرداری کے بعد کتنے صدر آئے؟
اٹارنی جنرل منصور عثمان نے جواب دیا کہ آصف زرداری کے بعد 2 صدر آئے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کسی صدر نے صدارتی ریفرنس واپس نہیں لیا تو یہ اب بھی عدالت کے اختیار میں ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بھی ریفرنس واپس لینے کی کوئی ہدایات نہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ریفرنس میں کیا سوالات اٹھائے گئے ہیں؟
وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ریفرنس سماعت کے لیے منظور ہوچکا تھا۔
وکیل فاروق نائیک نے کہا کہ نسیم حسن شاہ نے انٹرویو میں تسلیم کیا کہ ان پر دباؤ تھا، دوسرے انٹرویو میں نسیم شاہ نے کہا مارشل لاء والوں کی بات ماننی پڑتی ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ نسیم حسن شاہ نے یہ بتایا کہ کس نے ان پر دباؤ ڈالا تھا؟
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اس وقت مارشل لاء تھا تو مارشل لاء کی بات کی گئی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آپ ریفرنس کا ٹائٹل پڑھیں۔
وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ نسیم حسن شاہ نے دوسرا انٹرویو کسی انجان کو دیا تھا، 2018ء میں بھی ریفرنس پر سماعت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنے نانا کے ریفرنس پر فریق بننے اور کارروائی براہِ راست نشر کرنے کے لیے متفرق درخواستیں بھی دائر کی تھیں۔
بلاول بھٹو کی درخواست کے حوالے سے سپریم کورٹ نے ذوالفقار علی بھٹو صدارتی ریفرنس کیس کی براہِ راست نشریات کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ سماعت سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے علاوہ یوٹیوب چینل پر بھی براہِ راست نشر کی جائے گی۔
یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے2011ء میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری کے ذریعے سپریم کورٹ میں یہ ریفرنس دائر کیا تھا۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین8 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان7 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز7 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین9 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی