Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

3 بندے کیسے 25 کروڑ عوام کے نمائندے کو ساری زندگی کے لیے نااہل کر سکتے ہیں؟ نواز شریف

Published

on

مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے سوال اٹھایا کہ 3 بندے بیٹھ کر 25 کروڑ عوام کے نمائںدے کو کیسے تاحیات نااہل کر سکتے ہیں؟

لاہور میں پارٹی کی ورکنگ کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ یہاں موجود ایک،ایک چہرہ مسلم لیگ (ن) کا ستون ہے،مسلم لیگ (ن) کی پوری لیڈر شپ آج یہاں موجود ہے،گلگت بلتستان،آزاد کشمیر،ہر صوبے کی قیادت یہاں موجود ہے،کوئی جیل میں تھا،کسی کو نظربند کیا گیا،کوئی ملک سے باہر تھا،کوئی ملک میں رہ کر مشکل حالات کو برداشت کررہا تھا،کسی کی بیٹی اور کسی کے بیٹے کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا جارہا تھا،جنہوں نے جھوٹے مقدمات بھگتے ہیں وہ یہاں بیٹھےہوئے ہیں۔

نوازشریف نے کہا کہ آپ کو پیار بھراپیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ مسلم لیگ (ن) کے بہترین ساتھی ہیں،مسلم لیگ (ن) کے پرانے چہروں اور قیادت کو اکٹھا دیکھ کر اچھا لگ رہا ہے،مسلم لیگ (ن) کے بہترین ساتھیوں پر سنگین مقدمات بنائےگئے،مسلم لیگ (ن) نےمشکل حالات کے باوجود بہادری کے ساتھ حالات کا مقابلہ کیا،مشکل وقت گزارنے کے بعد دوبارہ تمام رہنما آج مختلف عہدوں پر بیٹھے ہیں۔

نوازشریف نے کہا کہ پوچھنااورجانناچاہتاہوں 1993 میں ہماری حکومت کاتختہ کیوں الٹاگیا؟تب سے آج تک ترقی کا سفر جاری رہتا تو دنیا میں ایک مقام حاصل کرچکے ہوتے،میرےدوراقتدارمیں ہی موٹرویزبنناشروع ہوئی تھیں،سب کو معلوم ہے موٹرویز نےپاکستان کی معیشت میں کتنا اہم کردار ادا کیا،اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا،ایٹم بم نہ بنانےکیلئے 5 ارب ڈالر آفر کئےگئے تھے،اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ملک میں مارشل لا لگا دیا گیا۔

نوازشریف نے کہا کہ ایسے مقدمات بھی بھگتے جن پر سزائے موت ہوتی ہے،ہم نے بہت بہادری سے مقابلہ کیا،ان کے کیسز جھوٹے ثابت ہوئے،1997میں اللہ تعالیٰ نے پھرموقع دیا،پھراسی اسپیڈسے کام کیا،اللہ تعالیٰ نے پھر بہت مہربانی کی،پھر سب کو سرخرو کیا،صبح میں وزیراعظم اور شام کو ہائی جیکر تھا،نکالنےوالوں نے کہا موٹروے پر کیوں پیسہ لگایا جارہا ہے،ان لوگوں کے نام نہیں لینا چاہتا جو سازش میں ملوث تھے،وہ کہتےتھےنوازشریف موٹرویزبناکرپیسےضائع کررہا ہے۔

نوازشریف نے اپنی مرحوم اہلیہ کو بھی یاد کیا اور کہا کہ کلثوم نواز نے اس دور میں مثالی جدوجہد کی،ہماری 70سالہ تاریخ ان واقعات سے بھری پڑی ہے،ایک تلوار پاکستان پر چلی،ہم اپوزیشن میں آئے،مشکلات کاٹیں،حکومت سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے بنی گالہ گیا،جہانگیرترین سمیت دیگر پی ٹی آئی کے سرکردہ لیڈرز وہاں بیٹھے تھے،عمران خان سے کہا مثبت کردارادا کریں،ملک کی خدمت کریں، وہ اس وقت 35 پنکچر کی رٹ لگا رہے تھے،میں نے کہا 35 پنکچروالی بات درست نہیں،اس سے باہر نکلیں،کہا الیکشن ہم جیت گئے،چاہتے ہیں سب مل کر ملکی ترقی میں کردارادا کریں،بانی پی ٹی آئی نے کہا ہم تیار ہیں،اٹھنے لگے تو کہا بنی گالہ کی سڑک بنادیں،15دن میں بنی گالہ کی سڑک میں نے بنوا دی،نوازشریف
اس کے بعد سب لوگ لندن پہنچ گئے اور سازش تیار کی گئی۔

نوازشریف نے کہا کہ اس زمانے میں اکانومی گروتھ بڑھتی جارہی تھی،مجھے تعاون کا کہہ کر ڈی چوک میں دھرنا شروع کردیا گیا،دھرنےمیں بھی ہم نےکوئی رکاوٹ نہیں ڈالی تھی،کابینہ ممبران کوکہاان کومت چھیڑنا،کئی لوگوں کاخیال تھا لاٹھی چارج ہوناچاہئے،میں نے منع کیا کہ لاٹھی چارج نہیں کرنا،ایک وقت آگیا تھا لاٹھی چارج نہیں کرنا پڑا،آپ نےدیکھاکہ دھرنےمیں کم لوگ رہ گئےتھے،دھرنے4 ماہ تک چلتے رہے،چینی صدر کو ہم یہاں بلانا چاہتے تھے،چینی صدر یہاں آنا چاہتے تھے چین سے تعلقات مزید مضبوط ہوں۔

نوازشریف نے کہا کہ سچ کہتاہوں کیونکہ جھوٹ کی مجھےعادت نہیں،2013میں پی ٹی آئی کی حکومت نہ بنتی اگر ہم مدد نہ کرتے،خیبرپختونخوا میں 2013 میں ہماری مدد کی وجہ سے حکومت بنی،دنیا کے کسی ملک میں وزیراعظم یا صدر کو ججز نہیں نکال سکتے،بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے زندگی بھر کیلئے نااہل کیا گیا،3بندے بیٹھ کر 25کروڑعوام کی نمائندگی کرنےوالےوزیراعظم کو نااہل کررہے ہیں،نیب کے جج کو حکم دیا جارہا ہے فیصلہ کریں اورجسٹس اعجازالاحسن کو مانیٹرنگ جج بنا دیا،150 پیشیاں بھگتیں،جج وقت سے پہلے کیوں بھاگ گئے،مظاہر نقوی نے اتنی جائیدادیں بنائیں،آپ بھی نیب کو بھگتیں،ہم نے نیب کی بلاوجہ پیشیاں بھگتیں،آپ کو بھی پتہ لگنا چاہئے۔

نوازشریف نے سوال کیا کہ جن لوگوں نے پاکستان کو تباہ و بربادکیا ،بتایا جائے کیا ان کا احتساب نہیں ہوناچاہئے، آڈیومیرےپاس ہے،سابق چیف جسٹس کہہ رہاہےنواز شریف اورمریم کونکالناہےاوراسےلانا ہے،مولانافضل الرحمان بہت اچھے دوست ہیں،ان سے دلی لگاؤ اورتعلق ہے،فضل الرحمان نے کہا ہم خیبرپختونخوا میں مل کر حکومت بناسکتے ہیں،فضل الرحمان سے کہا آپ کی بات کا احترام کرتا ہوں،سنگل لارجسٹ پارٹی پی ٹی آئی ہے،انہیں وہاں حکومت بنانے دیں،فضل الرحمان سے کہا پی ٹی آئی کو موقع دینا چاہئے،انہوں نے میری بات مان لی،آزادکشمیر میں اس وقت پیپلزپارٹی کی حکومت تھی اسے بھی نہیں چھیڑا،کہاگیاسازگارماحول ہےآزادکشمیرمیں حکومت بناسکتے ہیں لیکن نہیں بنائی۔

نواز شریف نے کہا کہ ہمارے دور میں ڈالر 104 اور شرح سود سوا 5 فیصد پرتھی،آج شرح سود 22فیصد پرہے کون حساب دےگا،وزیراعظم کو جھوٹے کیس میں فارغ کردیا جاتا ہے اور قوم خاموش رہے؟شہبازشریف دوبارہ اپنے منصب پر بیٹھے ہیں،مہنگائی میں کمی آئی ہے،شہبازشریف نے قوم کیلئے دن رات وقف کیا ہوا ہے،شہبازشریف حوصلے اور جرات سے حالات کا مقابلہ کررہے ہیں،ان شاء اللہ حالات ضرور بدلیں گے،شہبازشریف کی نیت نیک ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین