Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

آئی پی پیز کے معاہدے کی اگر غلط ہوئے تو پاکستان پر مقدمہ کیسے کر سکتے ہیں؟ گوہر اعجاز

Published

on

How can Pakistan be sued if the IPPs contract is done on a wrong basis? Gohar Ijaz

سابق نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ نیپرا میں عوام کا کوئی نمائندہ نہیں بیٹھا، نیپرا میں سماعت ہوتی ہے فیصلہ دے دیتے ہیں،نیپرا میں بہت بڑے پیمانے پر تبدیلی کی ضرورت ہے،حکومت نے خود ہی کنٹریکٹ کیا ہوا ہے، ہر کنٹریکٹ کا فرانزک آڈٹ کریں تو اصلیت سامنے آجائے گی۔

گوہر اعجاز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی جو قیمت ہے صنعتیں نہیں چل سکتیں،ہم کہتے ہیں ایکسپورٹ بڑھے 16 سینٹ پر ایکسپورٹ کیسے بڑھے گی؟ہم کہتے ہیں لوگوں کو روزگار دینا ہے، صنعت کیسے چلے گی؟

گوہر اعجاز نے کہا کہ چین ہمارا دوست ہے انہوں نے نہیں کہا کہ پلانٹ مت چلاؤ،چین ہمیں مکمل سپورٹ کررہا ہے،یہ ہماری ڈیوٹی ہے کہ ان پلانٹس کو چلائیں،ہم ان پلانٹس کو 12 سے 15 فیصد پر چلارہے ہیں۔

گوہر اعجاز نے کہا کہ بولنا میرا حق ہے پاور سیکٹر 33 فیصد پر کیوں چل رہا ہے؟ اگر پاور سیکٹر 33 فیصد پر چل رہا ہے 1.4 ٹریلین کی پیمنٹ ہورہی ہے، 3 ٹریلین میں سے 1.4 ٹریلین کیپسٹی پیمنٹ کا دے رہے ہیں، جو چلتا ہی نہیں۔

گو ہر اعجاز نے کہاکہ ان سیکٹرز کا فرانزک آڈٹ ہوا تو سب حکومت سے بات چیت کرینگے،ان سے کنٹریکٹ ہی غلط ہوئے تو وہ پاکستان کیخلاف مقدمہ کیسے کرسکتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین