Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

حاضر سروس فوجی افسر کو کیسے چیئرمین نادرا لگایا؟ لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے وضاحت مانگ لی

 نگراں وفاقی حکومت نے اکتوبر 2023 میں لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی تھی۔

Published

on

لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے وضاحت مانگ لی ہے کہ کس حیثیت میں حاضر سروس فوجی افسر کو چیئرمین نادرا لگا دیا،عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایات لے کر پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔

جسٹس عاصم حفیظ نے شہری اشبا کامران کی درخواست پر سماعت کی، عدالت میں ایڈشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے چیرمیں نادرا کی تقرری کا نوٹیفیکیشن پیش کر رکھا ہے۔

عدالت نے اٹارنی جنرل اف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوے معاونت کے لیے طلب کرلیا اور وفاقی حکومت سے وضاحت مانگی ہے کہ وہ کونسی سلامتی کونسل کی سفارشات تھیں جسکے تحت چیرمیں نادرا کا تقرر ہوا۔

درخواست گزار کا موقف ہے کہ نگراں حکومت نے نادرا قانون میں ترامیم کرکے حاضر سروس ارمی افسر کو تقرر کرنے کی منظوری دی،نگران حکومت مستقل پالیسی معاملات میں مداخلت نہین کر سکتی۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت نادرا ترامیمی رولز کو کالعدم قرار دے،عدالت چیرمیں نادرا کی تقرری کالعدم قرار دے۔

نگراں وفاقی حکومت نے اکتوبر 2023 میں لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی تھی۔

لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر نے پاکستان آرمی اور اقوام متحدہ کے مشن میں اپنے دور سے آئی ٹی سے متعلق تکنیکی ترقی اور انتظام میں کافی تجربہ حاصل کیا۔

انہوں نے پبلک پالیسی اور نیشنل سیکیورٹی مینجمنٹ میں ایم فل کی ڈگری حاصل کی ہے اور 2010 کے سیلاب کے دوران GIS سیکٹر میں عوامی پالیسی کے ردعمل پر ایک تحقیقی مقالہ لکھا ہے۔

مزید برآں، افسر نے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (GIS) اور ریموٹ سینسنگ میں ایم ایس کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اس میدان میں ان کے شاندار کام نے انہیں اپنے مقالے کے لیے صدارتی ایوارڈ حاصل کیا، جس نے فوٹو میٹری کے ذریعے جغرافیائی ڈیٹا کی تیزی سے تخلیق پر توجہ مرکوز کی۔

انہوں نے NDU واشنگٹن ڈی سی میں C&IT انڈسٹری اور سپلائی چین مینجمنٹ میں مہارت حاصل کرتے ہوئے قومی وسائل کی حکمت عملی میں اپنا MS بھی مکمل کیا ہے، جہاں انہیں ایک ممتاز گریجویٹ کے طور پر پہچانا گیا۔

اپنے علمی مشاغل کے علاوہ، لیفٹیننٹ جنرل افسر اس وقت NUST اسلام آباد میں ریموٹ سینسنگ میں پی ایچ ڈی کے امیدوار ہیں، جس میں ریموٹ سینسنگ اور مصنوعی ذہانت کے جدید استعمال کے ذریعے پودوں کی بیماریوں کا پتہ لگانے پر تحقیقی توجہ مرکوز ہے۔

انہوں نے مختلف تحقیقی اشاعتوں کے ذریعے آئی ٹی اور جی آئی ایس میں قابل ذکر شراکتیں بھی کیں اور یو این ایم ایس میں ملٹری جی آئی ایس آفیسر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

خاص طور پر، لیفٹیننٹ جنرل افسر کو ایک GIS ایپلیکیشن تیار کرنے میں ان کے اہم کردار کے لیے تسلیم کیا جاتا ہے جس کا مقصد 2010 کے سیلاب کے دوران لاپتہ افراد کا پتہ لگانا تھا جب وہ میجر جنرل کے عہدے پر فائز تھے۔

اس کے بعد انہوں نے ڈائریکٹوریٹ آف کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشن، کمپیوٹرز اینڈ انٹیلی جنس (C41) کے ڈائریکٹر جنرل کا کردار سنبھالا اور میجر جنرل کے طور پر جامع آئی ٹی مینجمنٹ کی نگرانی کی۔

لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی کے بعد، وہ انسپکٹر جنرل آف کمیونیکیشن اینڈ آئی ٹی اور پاکستان آرمی سائبر کمانڈ کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین