Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

پاکستان ڈیفالٹ سے کیسے بچا؟ وزیراعظم کو کس کی خوشامد کرنا پڑی؟

Published

on

پاکستان ڈیفالٹ سے کیسے بچا اور آئی ایم ایف پروگرام کی مدت ختم ہونے کے بعد سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر کیسے راضی ہوا؟ وزیراعظم نے تفصیل ارکان پارلیمنٹ سے شیئر کردی۔

ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جو ناقابل بیان ہیں، ہمیں اندازہ تھا کہ صورت حال خاصی خراب ہوچکی ہے، ہمیں علم تھا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاملہ بہت دور تلک چلا گیا اور بالکل ٹوٹنے والا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اگر میں یہ کہوں تو غلط نہیں ہوگا کہ ان کی خوشامد کی، ان کو بطور عالمی بینک کی نائب صدر جانتا تھا اور ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات کے بعد طے ہوا کہ ٹیمیں بیٹھیں گی تو اسحٰق ڈار نے تحفظات کا اظہار کیا لیکن میں نے کہا کہ بیٹھیں گے، یہ بعد میں پھر بدل جائیں گے اور اجتماعی کوششوں سے آئی ایم ایف کا معاہدہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور اس کی حکومت نے خارجہ معاملات میں وہ تباہی کی جو بیان نہیں کرسکتا، دوست اور برادر ممالک کے زعما نے خود بتایا کہ ہمارے ساتھ یہ ہوا اور ہمارے ساتھ یہ باتیں کی گئیں، یہ باتیں اب راز نہیں کہ وہ کون تھا جس نے دوست ملک کو کہا کہ آپ کے بغیر کشمیر کا معاملہ حل کریں گے اور دوسرے ملک سے کہا کہ آپ کی مدد کی ضرورت نہیں اور چین پر الزام تراشی کی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ جس ملک نے آپ کے ملک میں 25 ارب ڈالر سے زیادہ سرمایہ کاری کی ہو، اس کے بعد ان کو جو پیسے واپس جانے تھے، اس میں بے پناہ تاخیر ہو اور ان کے بارے میں وزیراعظم ہاؤس کے اندر اور باہر جو الزام تراشیاں ہوتی تھیں وہ میں آپ کو بتا نہیں سکتا۔

وزیراعظم نے اس موقع پر اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ بھی دے دی اور کہا کہ کہ قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری 9؍ اگست کو صدر کو بھیج دیں گے۔نگراں وزیر اعظم کے نام کیلئے آج (جمعہ) سے مشاورت ہوگی اور آئندہ 2 سے 3 روز میں مشاورت مکمل کر لیں گے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین